نئی دہلی (نیوز ڈیسک)مشرقی بھارت میں حال ہی میں ڈاکٹروں نے ایک شخص کی آنکھ کا آپریشن اس وقت کیا جب ایک زندہ کیڑے کو اس کی پتلی میں پایا گیا۔یہ 25 سالہ مریض اس وقت ڈاکٹرز کے پاس گیا جب اس کی بائیں آنکھ میں سرخی اور بینائی میں دھندلے پن کے ساتھ ہونے والے درد کو دو ہفتے سے زائد وقت گزر گیا۔ڈاکٹروں کے معائنے سے پتا چلا ایک زندہ کیڑا اس شخص کی پتلی کے درمیان میں موجود صاف اور جیلی جیسی ویٹریوس کیویٹی میں موجود ہے۔ڈاکٹروں کے مطابق یہ ایک کافی لمبا زندہ کیڑا تھا جو کسی وجہ سے اندر پہنچ گیا۔بی ایم جے کیس رپورٹس میں شائع اس کیس کے سامنے آنے کے بعد ڈاکٹروں نے اس کیڑے کو سرجری کے ذریعے نکالنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ادویات کا آنکھ پر مضر اثر بھی ہوسکتا تھا۔آپریشن کے بعد نکالے گئے کیڑے کے معائنے سے معلوم ہوا کہ یہ لوا آئیوا نامی کیڑا ہے۔کیچوے کی نسل کا یہ کیڑا مینگو فلائی کے کاٹنے کے بعد انسانوں میں منتقل ہوجاتا ہے جس سے طبی ماہرین نے اندازہ لگایا کہ پھلوں کی خرید و فروخت کے دوران یہ کیڑا آنکھ میں داخل ہوا ہوگا اور خون کی شریانوں یا ٹشوز کی تہوں کے ذریعے آنکھ کی پتلی میں پہنچ گیا ہوگا۔عام طور پر یہ کیڑا جلد کے نیچے چلتا ہے اور بتدریج پھیپھڑوں کی جانب رخ کرتا ہے مگر یہ پہلا معلوم کیس ہے جس میں یہ اسے آنکھ کے حساس حصے سے دریافت کیا گیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں