کراچی(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست بہار میں ایک ایسے جعلی ڈاکٹر کا انکشاف ہوا ہے جو گزشتہ 16 سال سے اہم سرکاری اسپتالوں میں خدمات انجام دے رہا ہے اور اس عرصے کے دوران اس نے14ہزار آپریشن کیے۔ خلیجی اخبار”گلف نیوز“ کے مطابق بہار اس وقت جعلی ڈاکٹروں اور اتائیوں کی وجہ سے شہ سرخیوں میں ہے۔ جعلی ڈاکٹر گریجانند پرساد کی موجودہ تعیناتی بہار کے محکمہ صحت میں تھی ،وہ کسی اور ڈاکٹر کی رجسٹریشن سے اپنی پریکٹس جاری رکھے ہوئے تھا۔حکام کے مطابق اس نے مختلف معروف تنظیموں کیساتھ بھی کام کیا اور گزشتہ 16? برسوں کے دوران کئی علاقوںکے طبی مراکزمیں وہ تعینات رہا۔ اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جعلی ڈاکٹرکو فوری طور پر برطرف کر کے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور اس کے خلاف قانونی اقدام اٹھایا جائے گا۔ بھارتی طبی کونسل کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر سنیل کمار سنگھ نے کہا جعلی ڈاکٹر نے جس رجسٹریشن کو استعمال کیا وہ ڈاکٹر پانڈے سدھیر کمار کو الاٹ کیا گیا، اس کا مطلب اس کی تما م تعلیمی سرٹیفکیٹ جعلی ہیں ،بھارت میں کوئی ڈاکٹر کسی دوسرے کا رجسٹریشن استعمال نہیں کرسکتا۔اورنگ آبا سے تعلق رکھنے والے اس جعلی ڈاکٹر نے 14ہزار سے زیادہ سرجریز کیں۔ بھارتی ریاست بہار میں میں طبی غفلت کی وجہ سے کئی اموات واقع ہوچکی ہیں۔ریاست میںکئی ڈاکٹرو ںکے پاس جعلی ڈگریاں ہیں اور کھلے عام کلینک کھولے بیٹھے ہیں، بھارتی پارلیمنٹ کے ایک رکن پپو یادیو نے بہار میں جعلی ڈاکٹروں اور اتائیوں کے خلاف مہم چلا رکھی ہے