منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

اگر آپ جلدی بوڑھا ہونے سے بچناچاہتے ہیں تو یہ غذا استعمال کریں

datetime 14  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)ماہرین طب کا کہنا ہے کہ بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کر کے کینسر کو شکست دی جا سکتی ہے۔ امراض قلب کے بعد سب سے زیادہ اموات سرطان کے سبب ہوتی ہیں تاہم بہتر طرز زندگی اختیار کرنے سے کینسر کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔ غیر متوازن خوراک کو انسانی صحت میں بے شمار خرابیوں کا سبب قرار دینے کے علاوہ اِسے عالمی سطح پر ہیلتھ سیکٹر پر ایک بڑا بوجھ بھی قرار دیا گیا ہے۔ اِس ریسرچ کو ”فیوچر آف ف±وڈ“ کا نام دیا گیا ہے اور یہ آکسفورڈ مارٹن پروگرام کے تحت مکمل کی گئی۔ اس ریسرچ کے بارے میں یہ رپورٹ مارکو اسپرنگ مان نے مرتب کی ہے۔ اسپرنگ مان کے مطابق کرہ ارض پر خوراک تیار کرنے کا نظام ماحول کو نقصان دینے والی سبز مکانی گیسوں کے کل حجم کا ایک چوتھائی پیدا کرتی ہیں۔
مارکو اسپرنگ مان کا کہنا ہے کہ جو انسانی خوراک کھائی جاتی ہے وہی عمومی صحت اور گلوبل زمینی ماحول کو براہِ راست متاثر کرتی ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی نے استعمال میں لائی گئی خوراک کے چار ماڈل بنائے ہیں۔ پہلے ماڈل میں خوراک کھانے والے وہ شامل ہیں جو خوراک کے بنیادی رہنما اصول استعمال کرتے ہوئے پھل اور سبزی کے ساتھ ساتھ ایک خاص مقدار میں سرخ گوشت کا استعمال کرتے ہیں۔ دوسرے ماڈل میں وہ لوگ شامل ہیں جو بھرپور کیلوریز والی خوراک تو ضرور کھاتے ہیں لیکن شکر پر بھرپور کنٹرول کیے ہوئے ہیں۔ تیسرے میں وہ شامل ہیں جو کلی طور پر سبزی خور ہیں لیکن مچھلی اور انڈے کا استعمال بھی کرتے ہیں۔ چوتھے ماڈل میں وہ شامل ہیں جو دودھ، دہی اور مکھن کے علاوہ انڈے اور ہر قسم کے گوشت مچھلی سمیت سے اجتناب کرتے ہیں۔ چو تھے ماڈل کو ویگان فوڈ کہا جاتا ہے۔
کم گوشت کھانے اور پھل و سبزیوں کے زیادہ استعمال سے قبل از موت سے بچا جا سکتا ہے
امریکن نیشنل اکیڈمی برائے سائنسز کی ریسرچ رپورٹ میں تلقین کی گئی ہے کہ خوراک کے لیے مقرر کیے گئے عالمی رہنما اصولوں پر اگر پوری طرح عمل ہو جائے تو سن 2050 تک 51 لاکھ انسان موت کے منہ میں قبل از وقت جانے سے بچ سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ ہر قسم کے گوشت سے اجتناب کرنے والے اور پھل سبزیاں استعمال کرنے والے 81 لاکھ انسان بھی زیادہ صحت مندانہ زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ ان ہدایات کی روشنی میں اگر 29 فیصد لوگ زندگی بسر کرنا شروع کر دیں تو سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں 63 فیصد اور ویگان خوراک مقبول ہونے پر 70 فیصد کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ مختلف ملکوں کو 700 ارب سے ایک ہزار ارب ڈالر کی بچت یقینی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…