نیویارک(نیوز ڈیسک) اگرچہ آلو دنیا بھرمیں سب سے زیادہ کھائی جانے والی سبزی ہے لوگ اس کی بنی چپس اور دیگر ڈشز بڑے شوق سے کھاتے ہیں لیکن اب ایک تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ خواتین میں دوران حمل ہفتے میں ایک بار آلو یا چپس کھانے سےان میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے یعنی اگر کوئی خاتون ہفتے میں ایک بار آلو کھائے گی تو اس میں ذیابیطس کا خطرہ 5 گنا بڑھ جائے گا۔امریکا میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ آلووں میں موجود نشاستہ کی زیادہ مقدار خون میں شوگر کی سطح کو تیزی سے بڑھاتی ہے جس سے حاملہ خاتون اور بچے دونوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے دوران 10سال تک 21 ہزار سے زائد حاملہ خواتین کی جانچ کی گئی اور ذیابطیس کے خطرے کو آلو کے زیادہ استعمال سے منسلک کیاگیا۔ اِس تحقیق میں 1991 سے 2001 کے دوران حاملہ ہونے والی نرسوں کے کیسوں پر تحقیق کی گئی جن میں سے کسی ایک کو بھی حاملہ ہونے سے قبل کوئی خطرناک بیماری نہیں تھی تاہم ہر چار سال میں خواتین سے ا±ن کے کھانے میں آلو کے استعمال کے بارے میں تفصیلات لی جاتی تھی اور دوران حمل ہونے والی ذیابطیس کے کیسوں کو بھی درج کیا گیا۔تحقیق میں10 سال کے دوران حمل کے 21 ہزار سے زائد کیسوں کو دیکھا گیا جن میں 854 خواتین دوران حمل ذیابطیس کا شکار ہوئیں۔ اِس تحقیق میں دیگر خطرات کو بھی سامنے رکھا گیا، جیسا کہ عمر، ذیابطیس کی خاندانی تاریخ، مجموعی خوراک، جسمانی سرگرمیاں اورموٹاپا شامل ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن نرسوں نے ہفتے کے دوران 2 سے 4 مرتبہ 100 گرام ابلے ہوئے آلو، آلو کا بھرتہ، پکے ہوئے خشک آلو یا چپس کھائے ا±ن میں حمل کے دوران ذیابطیس کے خطرات میں 27 فیصد اضافہ ہوا جب کہ جن لوگوں نے ایک ہفتے کے دوران 5 سے زائد بار آلو یا چپس کا استعمال کیا ا±ن میں یہ خطرہ 50 فیصد بڑھ گیا۔ محققین کا کہنا ہے کہ چینی کی مقدار فوری بڑھانے والے کھانے گلائسیمیک انڈیکس (جی آئی) کم کھانے سے ذیابطیس کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔تحقیق کی اہم رکن کا کہنا ہے کہ یہ نتائج بہت اہم ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ دوران حمل ہونے والی ذیابطیس سے خواتین میں پری ایکلیمسیا یعنی بے ہوشی اور قے اور ہائی بلڈ پریشر ہوسکتا ہے جس سے ماں کے پیٹ میں بچے کو سخت نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس کے طویل مدتی اثرات سے ماں ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔بعض ماہرین کے مطابق کچھ گلائسیمیک انڈیکس (جی آئی) کھانے فوری طور پر چینی کو خون میں شامل کردیتے ہیں جب کہ دیگر کم جی آئی والے کھانوں میں یہ عمل آہستہ آہستہ ہوتا ہے اس لیے دورانِ حمل جسم کی ضرورتیں بڑھ جاتی ہیں اور کچھ خواتین میں اِس وقت ذیابطیس کی بیماری جنم لیتی ہے جوکہ بچے کی پیدائش کے بعد عام طور پر ختم ہوجاتی ہے لیکن اِس سے بچے اور ماں کی صحت کے لیے طویل مدتی خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔