اسلام آباد(نیوزڈیسک)یونیورسٹی کالج لندن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے خاندان سے الگ رہنے والے بچے ذہنی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں خاص تور پر وہ جن کے والدین کی علیحدگی ہو چکی ہوجبکہ بنا شادی کے پیدا ہونے والے بچوں میں بھی ذہنی شکایت درج کی گئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کے ساتھ رہنے والے6.6 فیصد بچے ذہنی مسائل سے دوچار ہوتے ہیں جبکہ واحد والدین کے ساتھ رہنے والے 15 فیصد اور سوتیلے خاندان میں رہنے والے 18.1 فیصد بچے ذہنی بیماری کی کیفیات کا شکار ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی مسائل کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی البتہ والدین کی علیحدگی کا بچوں کے ذہن پر بہت گہرا اثر ہوتا ہے۔ بچوں میں ہونے والی سب سے عام ذہنی بیماری میں برتا? میں تبدیلیاں اور ہائپراکٹیویٹی کے مسائل دیکھے گئے ہیں۔ ماہرین نے اپنی تحقیق کو 11 سال کے 10448 بچوں کا مشاہدہ کیا جس میں سوتیلے خاندان میں رہنے والے19.5 فیصدبچے ذہنی بیماری میں مبتلا تھے جبکہ سفید لڑکے با نسبت مختلف نسل سے پیدا ہونے والی لڑکی کے زیادہ شدیدذہنی مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔