اسلام آباد(نیوزڈیسک) انسانی زندگی خوشی اور غم کے جذبات کا امتزاج ہے اور پوری زندگی اسی کے نشیب و فراز میں گزار دیتا ہے لیکن کچھ لوگوں میں یہ جذبات کم اور کچھ میں زیادہ ہوتے ہیں اور ان ہی جذبات پر کی گئی ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ انسان اپنی زندگی میں سب سے زیادہ خوشی کا اظہار کرتا ہے اور اس کے بعد غم اس کی زندگی کا حصہ ہوتا ہے۔برطانیہ میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ انسان اپنی زندگی میں جن 5 احساسات کا اظہار کرتا ہے ان میں خوشی کا اظہار سب سے زیادہ بار کیا جاتا ہے جس کے مطابق ایک انسان ایک سال میں 468 بار یعنی ایک ہفتے میں 9 بارخوشی کے جذبے کا اظہار کرتا ہے جس کے بعد غمی، خوف، ناراضی اور غصے یا نفرت کا اظہار کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق خوشی کے بعد غم کا نمبر ا?تا ہے اور انسان ایک سال میں 312 مرتبہ اس جذبے کا اظہار کرتا ہے یا پھر کہا جا سکتا ہے کہ اسے پیش آنے والے حالات 312 بار غم یا اداسی میں مبتلا کردیتے ہیں۔
تحقیق کے دوران 2 ہزار افراد کی زندگی کا جائزہ لیا گیا اور اس دوران ڈزنی پکسرز کی فلم ان سائیڈ آو¿ٹ کو سامنے رکھا گیا اور تحقیق کے بانی نے 5 جذبات کا بھر پور جائزہ لیا جس میں خوشی کے جذبے کا اظہار سب سے زیادہ بار یعنی 468 بار کیا گیا، پھر غمی کا اظہار 312 بار کیا گیا۔ تحقیق کے مطابق اس کے بعد ناراضی کا جذبہ انسان پر غالب رہتا ہے اور وہ ایک سال کے اندر اس کا 260 بار اظہار کرتا ہے جس کے بعد غصے یا نفرت کا جذبہ نظرا?تا ہے جس کا اظہار 157 بار جب کہ خوف کا جذبہ 156 بار اپنا رنگ دکھاتا ہے۔تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی باشندوں کے 58 فیصد کا ماننا ہے کہ خوشی کے جذبے کا اظہار کرنے میں محبت کے جذبے کا ہاتھ سب سے زیادہ ہوتا ہے جب کہ اس کے بعد صاف ستھرا ا?سمان اور چمکتا سورج 57 فیصد برطانوی باشندوں کو خوشی فراہم کرتا ہے۔ اسی طرح 45 فیصد لوگوں کا ماننا ہے کہ خبریں دیکھ کر وہ اداس اور غمگین ہوجاتے ہیں، 38 فیصد کا خیال ہے کہ خاندانی جھگڑے اور 34 فیصد کا کہنا ہے کہ اپنے پارٹنر سے جھگڑا انہیں اداس اور غمگین بنا دیتا ہے۔ 42 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ سیاست دانوں کا رویہ انہیں ناراض کردیتا ہے جب کہ 19 فیصد کا کہنا ہے کہ ٹیکسوں کی ادائیگی اور 18 فیصد کا ماننا ہے کہ گھر کے کام کاج ان میں ناراضی کے جذبے کو فروغ دیتے ہیں۔تحقیق کے مطابق 33 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے والے لوگ ان میں نفرت اور غصہ پیدا کردیتے ہیں، 29 فیصد کا خیال ہے کہ سیاست دان جب کہ 24 فیصد کا کہنا ہے کہ فیس بک اپ ڈیٹ ان میں غصے کے جذبات پیدا کردیتے ہیں۔ 51 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ مالی پریشانیاں ان میں خوف کے جذبے کو پروان چڑھاتی ہیں جب کہ 24 فیصد کا ماننا ہے کہ اکیلا پن ان کو خوفزدہ کردیتا ہے۔ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ بڑی دلچسپ تحقیق ہے اور اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ خوشی کے لمحات منفی جذبات سے زیادہ یار رکھے جاتے ہیں جس کی وجہ ہمارے دماغ سے بائیو کیمیکل ڈوپا مائن کا اخراج ہے جو انتہائی خوشی پیدا کرنے والا عنصر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی دماغ پر منفی احساسات اورتجربات کا غلبہ ہوتا ہے کیوں کہ اس سے انسان کی بقا متاثر ہوتی ہے اور اگر آپ غم، غصے، ناراضی اور خوف کے اظہار کو نمبرز میں ملا لیں تو یہ جذبات خوشی سے دگنا زیادہ ہوجاتے ہیں۔
انسان اپنی زندگی میں سب سے زیادہ خوشی کا اظہار کرتا ہے، تحقیق

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں