اسلام آباد(نیوز ڈیسک )اگر تو آپ بہت زیادہ بلکہ ضرورت سے زیادہ محنت کرنے کے عادی ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ دل کے دورے اور فالج جیسے جان لیوا امراض آپ کو شکار بناسکتے ہیں۔یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔لندن کالج یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران گیارہ لاکھ ورکرز کے کام کے اوقات اور دل کے دورے سمیت فالج کے خطرات کے درمیان تعلق تلاش کرنے کے لیے ڈیٹا مرتب کیا گیا۔اس ڈیٹا میں افراد کو مختلف طبی رویوں جیسے تمباکونوشی اور جسمانی سرگرمیوں کے لحاظ سے الگ بھی کیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ ہفتہ بھر میں 55 گھنٹے سے زیادہ کام کرتے ہیں ان میں 35 سے 40 گھنٹوں تک کام کرنے والوں کے مقابلے میں دل کے دورے کا خطرہ 13 فیصد جبکہ فالج کا 33 فیصد سے زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق نچلے عہدوں پر کام کرنے والے ورکرز میں دل کے دورے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے تاہم فالج کا خطرہ زیادہ دیر تک کام کرنے والے ہر طبقے کے ورکرز میں ہوتا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ بہت زیادہ کام اور جان لیوا امراض کے درمیان تعلق کی وجہ واضح نہیں تاہم یہ ہارمونز خاص طور پر تناو¿ کا لیول بڑھانے والے ہارمون کورٹیسول وغیرہ میں اضافے کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔اسی طرح جو لوگ زیادہ دیر تک کام کرتے ہیں ان کا طرز زندگی بھی عام طور پر غیر صحت مند ہوتا ہے، جیسے ورزش نہ کرنا، ناقص خوراک اور تمباکونوشی کا زیادہ استعمال وغیرہ۔
حد سے زیاد ہ کام کرنا بھی موت کا باعث بن سکتا ہے ،ماہرین
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی
-
والدین کا بہیمانہ قتل، بیٹے نے لاشیں کاٹ کر دریا میں بہادیں















































