منگل‬‮ ، 14 اکتوبر‬‮ 2025 

فضائی آلودگی موٹاپے کا باعث بنتی ہیں،ماہرین

datetime 9  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹورنٹو(نیوز ڈیسک )عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ صرف زیادہ کھانا، ہوٹل کے کھانے اور فاسٹ فوڈز موٹاپے کا باعث بنتی ہیں لیکن اب ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ جس فضا میں آپ سانس لیتے ہیں اس کی آلودگی اور اس میں موجود زہریلے مادے جسم میں داخل ہوکر موٹاپے کا باعث بن جاتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ٹورنٹو کینیڈا میں کی جانے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جس فضا میں انسان سانس لے رہا ہے اس میں موجود ذرات سانس کی نالی کے ذریعے جسم میں داخل ہوکر جلن اور بدہضمی پیدا کرتے ہیں اوراس سے انسانی جسم پھولنے لگتا ہے۔ تحقیق کاروں کے مطابق ٹریفک اور سگریٹ کا دھواں اس آلودگی کے اہم عناصرہیں جس کے انتہائی چھوٹے اورنقصان دہ ذرات جسم میں داخل ہوکر بدہضمی کرکے اس کے توانائی کو جلانے کی صلاحیت متاثر کرتے ہیں۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ جلد اس کے اثرات ظاہر نہیں ہوتے تاہم زندگی بھر میں یہ اپنا اثر ضرور دکھاتے ہیں اور کئی دیگر بیماریوں کے علاوہ سانس کی بیماریوں کو بھی جنم دیتے ہیں۔
تحقیق کاروں نے اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہوا میں سانس لینا اور اس کا جسم میں سرائیت کرنا صرف پھیپھڑوں کو ہی نہیں بلکہ نظام ہضم کو بھی متاثر کرتا ہے۔ اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں اس تحقیق کے تجربے نے ثابت کیا کہ سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہونے والی ہوا پھیپھڑوں کے علاوہ دیگر نظام کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ تحقیق کے سربراہ پروفیسر چنگ ہاو¿ کا کہنا تھا کہ اسی لیے شہروں میں رہنے والے لوگ دیہات میں رہنے والے کے مقابلے میں زیادہ دل کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں جس کی بری وجہ طرز زندگی ہے۔ شہروں میں فاسٹ فوڈ چین موجود ہیں جو کہ غیر صحت مندانہ کھانے کا باعث بنتے ہیں۔
تحقیق کے سربراہ نے کچھ چوہوں کو صاف ستھری آب و ہوا فراہم کی جب کہ کچھ کو ٹریفک کے دھویں والی ہوا میں رکھا جس کے بعد دونوں کا وزن اور ان کے نظام ہضم کا موازنہ کیا گیا۔ 10 ہفتوں بعد کے مشاہدے سے یہ نتیجہ سامنے آیا کہ جو چوہے دھویں سے آلودہ ہوا میں رکھے گئے ان جسم اور اندرونی حصوں کا وزن بہت تیزی سے بڑھا جب کہ خوردبینی جائزہ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ان چوہوں کے فیٹ سیل 20 فیصد تک بڑھ گئے اور ان میں شوگر کے اشار بھی سامنے آئے۔
تحقیق کے مطابق ہوا میں موجود یہ ذرات 2.5 مائیکرو میٹرز چوڑے ہوتے ہیں اور جب ہم سانس لیتے ہیں تو یہ ذرے ہوا کے ذریعے ہماری سانس میں داخل ہوکر پھیپھڑوں اور نروس سسٹم کو متاثر کرتے ہیں اور جس سے ایسے ہارمونز خارج ہوتے ہیں جو خون میں موجود شوگر جانچنے کے مسلز ٹشوز کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ ذرات بدہضمی پیدا کرنے والے مالیکولز سائٹو کائنز کو بڑھا دیتے ہیں جس سے مزاحمتی خلیے صحت مندانہ ٹشوز پر حملہ آور ہوکر انسولین کو محسوس کرنے کی صلاحیت کو کم دیتے ہیں اور ساتھ ہی بدہضمی کا باعث بنتے ہیں جس کے نتیجے میں جسم موٹاپے کا شکار ہونے لگتا ہے۔
پروفیسر چن کے مطابق 14 سال تک دنیا بھر کے 62 ہزار افراد پر کی گئی تحقیق کے مطابق اس آلودہ ماحول میں یعنی ایک کیوبک میٹر ہوا میں یہ زہریلےمادے 10 مائیکرو گرام تک موجود تھے جب کہ ان لوگوں میں شوگر کے تناسب میں 11 فیصد تک اضافہ ہوا تاہم ایشیائی ممالک میں یہ ذرے ہوا کی ایک کیوبک میٹر میں 500 مائیکرو گرام تک موجود تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑے شہروں میں آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کئے جانے چاہیے جس سے موٹاپے پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…