لندن(نیوز ڈیسک ) برطانوی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ لبلبے پرزیادہ چربی کی وجہ سے ٹائپ ٹو ذیابیطس لاحق ہوتی ہے اور ورزش یا کسی اور طریقے سے وزن کم کرنے کے بعد ٹائپ ٹو ذیابیطس کو ختم بھی کیاجاسکتا ہے۔برطانویی ماہری نے اس تحقیق کے لیے ٹائپ ٹو ذیابیطس کے ایسے مریضوں کو چنا جو صحت مند تھے پھر ان تمام افراد کے وزن اور انسولین سے برتاو¿ کو نوٹ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں کو اوسطاً 7 برس سے یہ مرض لاحق تھا جب کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا تمام مریضوں کے لبلبے پر اضافی چربی دیکھی گئی تھی۔ماہرین کے مطابق گیسٹرک بائی پاس کے اس آپریشن سے لوگوں نے اپنے جسم کی زائد چربی کم کرائی لیکن ساتھ ہی ان میں ذیابیطس کے آثار بھی ختم ہوگئے، آپریشن کے ذریعے بیمار اور تندرست دونوں گروپوں کے جسمانی وزن کی 13 فیصد کے برابر چربی اتاری گئی لیکن اس مین حیرت انگیز بات یہ سامنے آئی کہ ذیابیطس کے مریضوں کا لبلبہ نارمل انداز میں انسولین خارج کرنے لگا یعنی ان میں شوگر کا مرض ختم ہوگیا۔ماہرین کا کہنا ہیکہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریض اپنا وزن کم کرنے کی کوشش کریں کیونکہ اس سے وہ ذیابیطس کو جڑ سے ختم کرسکتیہیں لیکن اس کے لیے لبلبے سے کم ازکم ایک گرام چربی کم کرنا ضروری ہے۔
لبلبے پرزیادہ چربی کی وجہ سے ٹائپ ٹو ذیابیطس لاحق ہوتی ہے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی
-
والدین کا بہیمانہ قتل، بیٹے نے لاشیں کاٹ کر دریا میں بہادیں
-
وہ 6 عام غذائیں جن سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے
-
چلتی موٹر سائیکل پر نازیبا حرکت کرنے والا پولیس افسر کا بیٹا پکڑا گیا
-
ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کا قتل پولیس افسران کیلیے نئی مشکل بن گیا















































