نیویارک(نیوز ڈیسک)کیا آپ یقین کرینگے کہ اگر کوئی شخص آپ کے قریب بدتہذیبی یا اکھڑپن کا مظاہرہ کرے ، تو وہ رویہ کسی چھوٹ کے مرض کی طرح آپ کے اندر بھی منتقل ہوجائیگا۔کم ازکم ایک دلچسپ تحقیق میں تو یہی دعویٰ سامنے آیا ہے ۔ سوئیڈن کی لیونڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ دفاتر میں بد تہذیبی کسی چھوت کے مرض کی طرف ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتی ہے ۔ محققین کا تو دعویٰ ہے کہ دوسروں کو غیر اہم سمجھنے کا رویہ پھیلانے سے بھی یہ چکر شروع ہوجاتاہے ۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کسی اعلیٰ عہدیدار کا کسی ورکر کیساتھ نازیبا رویہ لوگوں کو اپنے ارد گرد کیلئے اکھڑ بنانے کیلئے کافی ثابت ہوتاہے ۔ یہاں تک کہ جو لوگ اس رویے کا شکار ہوتے ہییں وہ دیگر افراد کیلئے اسے اپنا لیتے ہیں ، اس تحقیق کے دوران چھ ہزار افراد سے دفاتر میں سماجی ماحول کے بارے میں بات چیت کرکے یہ نتیجہ نکالا کیا۔