منگل‬‮ ، 14 اکتوبر‬‮ 2025 

وائی فائی ڈیوائس سے الرجی : سکول طالبہ نے ‘خودکشی’ کر لی

datetime 2  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں اسکول طالبہ کی پراسرار موت کی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ طالبہ نے اسکول میں وائی فائی ڈیوائس سے الرجی کے باعث بار بار ہونے والی الرجی سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسکول کی 15 سالہ طالبہ جینی فرائی کے والدین نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی کو الیکٹرو ہائیپر سینسیٹیوٹی (ای ایچ ایس) کی بیماری تھی جس کے باعث اسے اکثر تھکن، سر درد اور مثانے کے مسائل رہتے تھے۔طالبہ کی والدہ ڈیبرا نے دوران تفتیش بتایا کہ جینی کو آرکسفارڈ شائر میں واقع اپنے اسکول ’چپنگ نارٹن‘ میں موجود وائی فائی ڈیوائس سے بہت مسئلہ تھا، اور جب کوئی ڈاکٹر اس کا مسئلہ حل نہیں کرپایا تو اس نے خود اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔واضح رہے کہ جینی فرائی کی لاش رواں سال 5 ماہ قبل 11 جون کو گھر کے قریب گارڈن کے ایک درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھی، تاہم اس وقت اسے پراسرار قرار دیا جارہا تھا۔جینی فرائی کے والدین نے مقامی عدالت کو مزید بتایا کہ جب انہیں پتہ چلا کہ ان کی بیٹی کو وائی فائی سے مسئلہ ہے تو انہوں نے گھر سے بھی وائی فائی ڈیوائس نکال دی تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جینی اس الرجی کے باعث اکثر خود کو اسکول کے خالی کلاس روم میں چھپا لیتی تھی اور پڑھائی کے دوران وائی فائی راؤٹر سے ممکن حد تک دور بیٹھتی تھی۔جینی کی والدہ کا کہنا تھا کہ گھر سے وائی فائی ڈیوائس نکالے جانے کے بعد ان کی بیٹی گھر میں بالکل صحت مند رہتی تھی لیکن جیسے ہی وہ اسکول جاتی، اس کے لیے مسائل شروع ہوجاتے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…