کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان میں ہر سال 5سے 8ہزار تک تھیلیسیمیا کے مریض پیدا ہوتے ہیں۔اس مرض کو پاکستان سے ختم کرنے کے لئے حکومت اور غیر سرکاری تنظیموں کو مل کرجدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کااظہار طبی ماہرین نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے آغا نجم الدین آڈیٹوریم میں تھیلیسیمیا فیڈریشن پاکستان کی دسویںسہ روزہ نیشنل تھیلیسیمیا کے آخری روز اپنے خطاب کے دوران کیا۔ تین روز تک جاری رہنے والی کانفرنس میں مختلف سائنٹیفک سیشنز ہوئے۔جن سے پروفیسر سلمان عادل،ڈاکٹر زاہد انصاری،ڈاکٹر طاہر شمسی ودیگر نے خطاب کیا۔کانفرنس میں تھیلیسیمیا اور امراض ِ خون کے قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے،جب کہ ملک بھر کے تھیلیسیمیا سینٹرز کے نمائندے اور تھیلیسیمیا کے بچے اور ان کے والدین بھی شریک ہوئے۔