پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

بالوں کو صحت مند رکھنے کیلئے ہفتے میں کتنی مرتبہ دھونا ضروری ہے؟

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک) اکثر لوگوں کو اپنے بالوں کی ہمیشہ فکر رہتی ہے، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بال گھنے، لمبے اور سیاہ ہوں مگر اکثر ان کی دیکھ بھال سے نابلد ہوتے ہیں۔خاص طور پر جب بالوں کو دھونے کی بات آتی ہے کہ انہیں ہفتے میں کتنی بار دھونا چاہیے تو ہم سب ہی تذبذب کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ اس بات کا انحصار بنیادی طور پر بالوں کی قسم پر ہے، لیکن اکثر ماہرین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہفتہ میں دو بار دھونا کافی ہے۔20 ویں صدی کے آغاز میں خواتین میں بالوں کو مہینے میں ایک بار دھونے کا رواج تھا۔ 1908ءمیں ایک امریکی کالم کار نے خواتین کو مہینے میں دو بار بال دھونے کا مشورہ دیا۔ پھر جب شیمپو مارکیٹ میں آئے اور ان کی تشہیری مہم شروع ہوئی تو کمپنیوں نے روزانہ بال دھونے پر زور دینا شروع کر دیا۔ تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر مہینے میں کتنی بار بال دھونے چاہئیں۔ وہ ایک کام جب آپ کو پیشاب آرہا ہو تو زیادہ بہتر انداز میں کرسکتے ہیں، تحقیق میں ایسا انکشاف کہ سب حیران رہ گئے برطانوی اخبار ”دی انڈیپنڈنٹ“ کی رپورٹ کے مطابق ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور پیروں کے تلووں کے علاوہ ہمارے پورے جسم میں چکناہٹ پیدا کرنے والے غدود ہوتے ہیں۔ یہ غدود سر کی جلد سے بھی چکناہٹ خارج کرتے ہیں اور یہی چکناہٹ بالوں کے دھونے کے دورانیے کا تعین کرتی ہے۔ اب آپ کے بالوں پر منحصر ہے کہ وہ کتنی جلدی اس چکناہٹ سے گندے ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نرم اور سیدھے بالوں پر یہ چکنائی جلدی پھیلتی ہے اور آخری سروں تک پہنچ جاتی ہے۔ اس کے برعکس گھنے اور گھنگریالے بالوں میں نسبتاً دیر سے پھیلتی ہے۔اس لیے سیدھے اور نرم بالوں کو زیادہ بار دھونا چاہیے۔ جب آپ کے بالوں میں اس چکناہٹ کی چپچپاہٹ محسوس ہونے لگے تب آپ کو سمجھ لینا چاہیے کہ یہ بالوں کو دھونے کا وقت ہے۔ویب ایم ڈی ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق نرم اور سیدھے بالوں کو عموماً روزانہ اور گھنے اور گھنگریالے بالوں کو ہر تین روز بعد دھونا چاہیے۔ہیئر کنسلٹنٹ سکاٹ کارن وال نے ویب سائٹ کو بتایا کہ بالوں کو ہفتے میں دو بار کسی اچھے شیمپو سے دھونا کافی ہے۔



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…