ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

دل کے دھڑکن کی رفتار کیسی ہوتو موت کا باعث بنتی ہے ؟

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) چین کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جن افراد کی دل کی دھڑکن فی منٹ 80 ہوتی ہے ان میں اگلے 20 برسوں میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 45 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ چنگ ڈآیونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق زیادہ تر افراد کی دل کی دھڑکن کی رفتار 60 سے 100 فی منٹ ہوتی ہے مگر ایتھلیٹس کا دل فی منٹ 40 بار دھڑکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق دل کی سست دھڑکن کو طبی ماہرین زیادہ صحت مند اور تندرست دل کی علامت قرار دیتے ہیں۔ محققین نے دریافت کیا ہے کہ دل کی دھڑکن کی رفتار میں فی منٹ 10کا اضافہ بھی موت کا خدشہ 9 فیصد تک بڑھا دیتا ہے جبکہ ہارٹ اٹیک یا فالج کے امکان میں آٹھ فیصد اضافہ ہوجاتا ہے۔ ماہرین نے دل کی دھڑکن اور موت کے درمیان تعلق کو جاننے کے لیے 12 لاکھ افراد پر طبی مطالعہ کیا۔ طبی ماہرین کے مطابق 18 سے 35 سال کے مردوں میں 56 سے 61 بار دل کا دھڑکنا مناسب ترین سمجھا جاتا ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ دھڑکن کا 80 سے اوپر جانا خطرے کی علامت ہوسکتا ہے۔ اسی طرح خواتین میں یہ تعداد 61 سے 65 بہترین جبکہ 83 سے اوپر خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔تحقیق کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اپنی صحت کے حوالے سے دل کی دھڑکن کی رفتار پر توجہ دینی چاہئے اور ایسی سرگرمیوں کو اہمیت دینی چاہیے جن سے دھڑکن کی رفتار کو سست ہو۔ ماہرین نے کہا ہے کہ دل کی دھڑکن سب سے سست رات کو ہوتی ہے جب جسم سکون کی حالت میں ہوتا ہے اور اس وقت ہی درست ترین ریڈنگ ممکن ہوتی ہے۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…