اسلام آباد(نیوز ڈیسک )برطانیہ میں دنیا کی سب سے چھوٹی عمر میں چھاتی کے کینسر میں مبتلا آٹھ سالہ بچی جو اپنی بیماری کا علاج کروا رہی ہے۔کریسی ٹرنر کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کریسی گذشتہ ماہ اپنی چھاتی میں ایک گانٹھ کی شکایت کے ساتھ ان کے پاس آئی اور اس کی میڈیکل رپورٹ سے سامنے آیا کہ وہ چھاتی کے کینسر کی ایک کیفیت سیکریٹوری کارسینوما میں مبتلا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لاکھوں میں سے ایک فرد ہی کینسر کی اس کیفیت میں مبتلا ہوتا ہے۔ کریسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب اسے معلوم ہوا کہ اسے چھاتی کا کینسر ہے تو وہ ڈر گئی اور پھر سوچا کہ اسے اس بیماری کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق کریسی کے والدین کینسر کی بیماری کا شکار رہ چکے ہیں۔کریسی کی والدہ حمل کے کینسر جبکہ اس کے والد ہوڈکنز لمفوما کینسر کا علاج کروا رہے تھے۔ اپنی بیٹی کے کینسر کے بارے میں بتاتے ہوئے کریسی کی والدہ نے کہا کہ کریسی کے کینسر کا سن کر وہ بری طرح ٹوٹ گئی تھی کیونکہ ان کی پوری زندگی بیماری سے لڑتے گزر گئی ہے اور اس لڑائی میں وہ ہر دن مسکراتے ہیں اور ہنستے ہیں تاکہ ہر دن خوشی سے گزر جائے۔ ٹررز کے دوستوں اور رشتہ داروں نے گو فنڈ می کے نام سے ٹرنزر کی مدد کے لیے ایک تحریک چلائی ہے اور ان کو بیماری کے خلاف جنگ کے لیے ہمت سے کام لینے کی ہدایت کی ہے۔کریسی کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ کریسی کے کینسر کا کیس لاکھوں میں سے ایک ہے اور شہر کے کسی بڑے اور اچھے کینسر کے ڈاکٹر کو کریسی کا علاج کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کریسی کا خاندان برے اور سنگین حالات سے گزر رہا ہے ،ان حالات میں ٹرنرز خاندان کو حمایت کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی بیماری کی خلاف اپنی جنگ حوصلے سے لڑ سکیں۔