اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) اگرچہ ملیریا کا مرض غریب اور خصوصاً افریقی ممالک کا اہم مسئلہ ہے لیکن برطانیہ نے اس مہلک مرض کے خاتمے کے لیے 1 ارب پونڈ کی خطیر رقم سے ایک فنڈ قائم کیا ہے جو پاکستانی ایک کھرب 60 ارب روپے کے برابر ہے۔
برطانیہ نے یہ فنڈ سر رونلڈ روس کے نام سے جاری کیا ہے جنہوں نے 1902 میں برطانیہ کے لیے پہلا نوبل انعام برائے سائنس حاصل کیا تھا اور انہوں نے دنیا کو بتایا تھا کہ ملیریا مچھروں کے پیراسائٹ کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ ملیریا کا مرض افریقہ کا سب سے مہلک مرض ہے جہاں فی منٹ ایک بچہ ملیریا سے ہلاک ہوجاتا ہے۔ ایک ارب پونڈ کا یہ بجٹ اگلے 5 سال کے لیے فراہم کیا جائے گا جس میں رقم کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
اس میں سے قریباً 11 کروڑ پونڈ سے زائد کی رقم ملیریا کے علاج اور نئی ادویات پر خرچ کی جائیں گی۔ اسی طرح مچھروں کے خاتمے اور تپ دق (ٹی بی ) کے لیے بھی یہ رقم خرچ کی جائے گی۔ 18 کروڑ 80 لاکھ پونڈ کی رقم فوری طور پر پھوٹنے والی وباو¿ں مثلاً ایبولا وغیرہ پر تحقیق، فوری روک تھام اور بچاو¿ کےلیے خرچ کی جائے گی۔
اقوامِ متحدہ اور دیگر اداروں کے مطابق ہرسال ایک ارب سے زائد افراد دنیا بھر میں ملیریا سے متاثر ہوتے ہیں جن میں 5 لاکھ بچے ہلاک ہوجاتے ہیں اور ان کی اکثریت انتہائی غریب ممالک سے تعلق رکھتی ہے۔
اس فنڈ کے لیے بل اور میلنڈا گیٹس نے بھی خطیر رقم فراہم کی ہے۔ اس موقع پر بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ملیریا اور غربت سے پیدا ہونے والے دیگر امراض کا خاتمہ انسانیت کے لیے’ ایک بہت بڑا چیلنج‘ ہے۔
واضح رہے کہ ہفت روزہ نیچر نے کہا تھا کہ 2000 سے اب تک افریقا میں مناسب اقدامات کی بدولت ملیریا کے 66 کروڑ سے زائد کیسز روکے گئے ہیں اور مزید کوششوں سے دیگر اہم کامیابیاں حاصل کی جاسکتی ہیں۔
برطانیہ نے ملیریا کے خاتمےکےلئے انتہائی اہم اعلان کر دیا
23
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں