اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) 2 سال کے بچے کے سامنے کشمش سے بھرا پلاسٹک کپ رکھ کر معلوم کیا جاسکتا ہے کہ 8 برس کی عمر میں وہ تعلیم کے شعبے میں کیسی کارکردگی دکھائے گا۔برطانوی ماہرین نے اس ٹیسٹ کے لیے چھوٹے بچوں کے سامنے کشمش بھرا کپ رکھا، پھر انہیں تھوڑی دیر (60 سیکنڈ) تک رکنے کو کہا گیا اور اس کے بعد انہیں کشمش کھانے کی اجازت دی گئی، ان میں سے جو بچے صبر نہیں کرسکے وہ قبل ازوقت پیدا ہوئے تھے اور وقت سے پہلے ہی کھانے کا مطلب ہے کہ وہ خود پر قابو نہیں رکھ پاتے اور انہوں نے 7 اور 8 سال کی عمر میں اپنے ہم جماعتوں کے مقابلے میں بری تعلیمی کارکردگی دکھائی۔
یہ ٹیسٹ یونیورسٹی آف واروک کے ماہرینِ نفسیات ڈاکٹرڈایئٹر وولکے نے بنایا جسے 3 مرتبہ د±ہرا کر بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں اور اس کی تفصیلات ایک مقالے کی صورت میں جرنل آف پیڈیاٹرکس میں شائع ہوچکی ہیں۔ اس تجربے کو 1984 سے اب تک نوٹ کیا جارہا ہے اور 558 ایسے بچوں کا مطالعہ کیا گیا جو حمل ٹھہرنے کے 25 سے 41 ہفتوں کے درمیان پیدا ہوئے تھے۔ ان بچوں کا تجزیہ اس وقت کیا گیا جب ان کی عمریں 20 ماہ تھیں، بچوں کو پیدائش کے لحاظ سے 2 گروہوں میں تقسیم کیا گیا، اول قبل ازوقت ( پری میچیور) یعنی 25 سے 38 ہفتوں میں پیدا ہونے والے اور وقت پر پیدا ہونے والے بچے جو 39 سے 41 ہفتے میں دنیا میں آتے ہیں۔
ماہرین نے ان تمام بچوں کا 8 سال کی عمر میں دوبارہ جائزہ لیا گیا اور مختلف نفسیاتی اور تعلیمی ٹیسٹ کرائے اور ان کے اسکول کا ریکارڈ بھی چیک کیا گیا جس میں ریاضی، لکھنے، پڑھنے اور سمجھنے کے ٹیسٹ شامل تھے۔ اس مطالعے سے 2 باتیں سامنے آئیں کہ جن بچوں نے ماں کے رحم میں کم وقت گزارا وہ ابتدائی عمر میں خود پر کنٹرول میں کمزور تھے جو کشمش ٹیسٹ سے ثابت ہوئی اور وہی بچے تعلیم میں بھی پیچھے رہے۔
کھانے کے انداز بچوں کی تعلیمی دلچسپی کی پیش گوئی کرسکتے ہیں، ماہرین
21
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں