بدھ‬‮ ، 30 اپریل‬‮ 2025 

کبوتر میں کینسر کا پتا دینے کی خوبی نے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) زمانہ قدیم سے کبوتر کو پیغام رسائی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور اسے ایک ذہین پرندہ تصور کیا جاتا ہے لیکن جدید سائنس نے اس کی ایک نئی خوبی کو آشکار کردیا ہے جس سے پتا چلا ہے کہ کبوتر کسی بھی شخص میں کینسر کی موجودگی سے بھی آگاہ کرسکتے ہیں۔یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے سائنس دانوں کے مطابق کبوتر کو ایسی تربیت دی جا سکتی ہے جس سے وہ کسی بھی انسان میں کینسر کا پتا دے سکتا ہے تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ کبوتر کسی لیبارٹری یا ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتا نظرآئیں لیکن ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کبوتر کے اندر کینسر کو جانچنے کی بھر پور صلاحیت موجود ہے اور تھوڑی سے ٹریننگ کے بعد وہ اس قابل ہوجاتا ہے کہ کینسر کی تشخیص کر سکے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کبوتر کا وڑن اگر انسان سے بہتر نہیں تو اس سے کم بھی نہیں ہے جب کہ کبوتر روشنی کی ویو لینتھ کو زیادہ بہتر طور پر جانچ سکتا ہے جس میں الٹرا وائلٹ شعاع کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے جبکہ یہ سن کر آپ کو حیرت ہوگی کہ کبوتر کا دماغ انسانی دماغ کے ایک ہزارویں حصے کے برابر ہے۔ سابقہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کبوتر چیزوں کو کیٹیگری میں تقسیم کرسکتا ہے بلکہ حروف کو بھی الگ الگ کر سکتا تھا اور یہاں تاکہ اگر آپ نے کپڑے تبدیل کیے ہیں تو وہ ان کی بھی پہچان کر سکتا ہے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے شعبہ اسٹریٹجک ٹیکنالوجی میڈیکل پیتھالوجی اور لیبارٹری میڈیسن کے وائس چیرمین پروفیسر رچرڈ لیونسن کا کہنا ہے کہ کبوتر کی دیکھنے کی زبردست صلاحیت نے انہیں حیران کردیا ہے جسے پیتھالوجی میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیق کے دوران 8 کبوتروں کو ایک ہائی ٹیک ڈبے میں رکھا گیا اورانہیں ایک تصویر دکھائی گئی جسے سائنس دان دو الگ ڈبوں میں رکھی گئی مائیکرواسکوپ سے دیکھ رہتے تھے جب کہ مائیکرو اسکوپ پر رکھی گئی سلائڈز پر کینسر سیل اوربغیر کینسر والے سیل واضح نظرآرہے تھے۔ اب سائنس دانوں نے کبوتروں کو ٹریننگ دی کہ وہ اس بکس پر ٹھونگ ماریں جس میں کینسر کے خطرناک سیل موجود ہیں یا پھر جو بے ضرر ہیں، ان کبوتروں کا اس طرح کی 144 تصاویر دکھائی گئیں۔
15 دن کی ٹریننگ کے دوران کبوتروں نے ان سیل کی مختلف شکلوں کے درمیان بالکل درست فرق کیا اور ان کے درست جواب دینے کا تناسب 85 فیصد تھا جس نے سائنس دانوں کو حیرت میں ڈال دیا۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ اب انسانی پتھالوجسٹ کی جگہ کبوتر لے لیں گے تاہم اسے مہنگے ٹیسٹ کی جگہ پر نعم البدل طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔



کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…