اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) ایم آئی ٹی ماہرین نے ایسی گولی تیار کی ہے جو سینسر اور مائیکروفون کے ذریعے آپ کے دل کی دھڑکن اور سانس کی رفتار سے ڈاکٹر کو آگاہ کرتی رہے گی۔
اگرمیساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی ) کی تیارکردہ نئی اسمارٹ گولی مریض کیا آنت میں داخل کردی جائے تو ڈاکٹروں کو اسٹھیتواسکوپ کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ اس میں نصب سینسر اور حساس مائیکروفون سانس کی رفتار اور دل کی دھڑکن دونوں کو نوٹ کرکے باہر بھیجتا رہے گا اور ایک دو دن بعد ازخود جسم سے خارج ہوجائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایجاد ان لوگوں کے لیے مو¿ثر ثابت ہوسکتی ہے جنہیں چھوا نہیں جاسکتا مثلاً جلے ہوئے یا بہت زخمی افراد یا پھر بہت دور رہنے والے مریض جہاں ڈاکٹر موجود نہ ہو اور انٹرنیٹ کے ذریعے اس کی کیفیت نوٹ کی جاسکتی ہے۔ اسے ایم آئی ٹی کے 2 سائنسدانوں گیووانی ٹریورسو اور گریگری اسکریلی نے تیار کیا ہے جس میں الیکٹرانک آلات کو سلیکن کے ایک مضبوط سے خول میں بند کیا گیا ہے، اس کا حساس ترین مائیکروفون دل کی دھڑکن اور پھیپھڑوں کی آواز کو ریڈیو کے ذریعے خارج کرتا ہے اور اس کا سگنل 3 میٹر ( یعنی 10 فٹ) سے وصول کیا جاسکتا ہے جس کے لیے ایک ریسیور کی ضرورت ہوگی۔
ماہرین کے مطابق اس مشینی ٹیبلٹ کو بنانے میں ایک مشکل پھیپھڑوں اور دل کی آواز کے درمیان امتیاز کرنا تھا جس کے لیے ایک پیچیدہ سافٹ ویئر تیار کیا گیا جو یہ کام کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ فی الحال اسے 6 جانوروں پر آزمایا جارہا ہے اور یہ گولی آنتوں میں بیٹھ جاتی ہے جس سے آنت میں پہنچنے والی خوراک سے اس پر کوئی فرق نہیں پڑتا جب کہ اس ایجاد کو ٹیلی میڈیسن اور کھلاڑیوں میں بھی آزمایا جاسکتا ہے۔
دل کی دھڑکن اور سانس کی رفتار نوٹ کرنے والی گولی تیار
20
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں