جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

بچوں کو غیر ضروری اینٹی بائیوٹیکس سے بچانے کے 6 طریقے

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹکس کی بڑی مقدار مختلف امراض کے علاج میں استعمال کی جاتی ہے لیکن اب بھی یہ ادویات انسانی جسم میں موجود جراثیم کو ڈھیٹ اور مزاحم بنانے میں اپنا کردار ادا کررہی ہیں جس کے لیے ماہرین نے بچوں کو غیر ضروری اینٹی بائیوٹیکس سے بچانے کے 6 طریقے وضع کیے ہیں۔
امریکا میں اسٹونی بروکس یونیورسٹی کے طبی ماہرین نے والدین کے لیے رہنما ہدایات دی ہیں جن کے ذریعے وہ بہت چھوٹے بچوں کو غیرضروری اینٹی بائیوٹکس سے بچاسکتے ہیں۔
اینٹی بائیوٹکس کی معلومات حاصل کریں:
ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین پہلے اینٹی بائیوٹکس کی افادیت اور استعمال کے بارے میں معلومات حاصل کریں کیونکہ یہ بیکٹیریا کے انفیکشن کو ختم کرتی ہیں نہ کہ وائرل انفیکشنز کو جن میں فلو اور عام سردی شامل ہے۔ اسی طرح بہتی ناک، کھانسی اور گلے کی نالیوں کی سوزش کے لیے بھی کارگر نہیں ہوتیں کیونکہ اس کی وجہ وائرس ہوتے ہیں، اسی لیے وائرس کے امراض میں اینٹی بائیوٹکس کے مقابلے میں احتیاط زیادہ ضروری ہے کیونکہ یہ مرض دوسروں تک باآسانی پھیل سکتا ہے۔
ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کریں:
اگرچہ اینٹی بائیوٹکس سے آنتوں میں موجود مفید بیکٹیریا بھی ختم ہوجاتے ہیں اور اس طرح خطرناک بیکٹیریا مزید فروغ پاتے ہیں اس لیے خیال رہے کہ اینٹی بائیوٹکس کے معاملے پر ڈاکٹر کے مشورے پر سختی سے عمل کرے۔ ڈاکٹر کی مقررہ مقدار ہی استعمال کریں اور جب وہ منع کرے تو اس کا استعمال ترک کردیں۔
پہلے گھریلو نسخے آزمائیں:
سردی، کھانسی اور سانس کی نالی کے انفیکشن اور دیگر بیماریوں کے لیے پہلے گھریلو نسخے آزمائیں، انہیں اینٹی بائیوٹکس سے قبل پہلے پرہیزاور احتیاط سے کم کرنے کی کوشش کریں، بچے ہوں یا بڑے، آرام کریں، مائعات کی بڑی مقدار نوش کریں، سگریٹ اور آلودگی سے بچیں اور ہلکی پھلکی آزمودہ دوائیں کھائیں جو بخار اور سردی کم کرنے کے لیے موجود ہیں۔ غرارے کرنے اور جوشاندہ وغیرہ پینے سے بھی گلے کی خراش اور سوزش کو کم کیا جاسکتا ہے۔
پہلے غیر اینٹی بائیوٹکس آزمودہ دوائیں آزمائیں:
پاکستان سمیت پوری دنیا میں ایسی ادویہ دستیاب ہیں جو بغیر نسخے کے کھائی جاسکتی ہیں۔ ان میں کئی ادویات شامل ہیں جو بچوں اور بڑوں میں سردی، بخار، درد اور دیگر عارضوں کو دور کرسکتی ہیں۔ 6 ماہ تک کے بچوں میں درد دور کرنے کے لیے ایسیٹمائنوفین مرکبات کی دوا دی جاسکتی ہے ( لیکن ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں) لیکن چھوٹے بچوں کو ایسپرین نہیں دیں کیونکہ اس سے رائی سنڈروم پھیل سکتا ہے جو جگر کو متاثر کرتا ہے۔ اسی طرح بچے اور بڑے بھاپ لے کر بعض بیماریوں کو بھگا سکتے ہیں۔
مجبوری کے تحت:
بہت ضرورت کی صورت میں ہی اینٹی بائیو ٹیکس دواو¿ں کی ان اقسام کو استعمال کریں، اسی طرح اپنے بچوں کی اینٹی بائیوٹکس کسی دوسرے بچے کو نہ دیں خواہ علامات کتنی ہی مماثل کیوں نہ ہوں اور نہ ہی اینٹی بائیوٹکس مستقبل کے لیے بچا رکھیں۔
بچوں کو ویکسینیشن کے عمل سے گزاریں:
بچوں کو وقت پر ویکسین دینے سے موسمی امراض اور عارضوں سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔ ڈاکٹروں کے کہنے پر بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور ویکسین دینا بہت ضروری ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…