اسلام آباد(نیوزڈیسک)ہیپاٹائٹس سی ایک خطرناک مرض ہے اور اس کی وجہ سے ہر سال ہزاروںلوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔اکثر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لاعلاج مرض ہے اور اس سے موت یقینی ہے۔کیا یہ بات درست ہے؟یہ مرض کیسے پھیلتا ہے اور اس کی علامات کیا ہیں،آئیے آپ کو اس کے بارے میں بتاتے ہیں۔
ہیپاٹائٹس کیا ہے
یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں انسان کا جگر بری طرح سے متاثر ہوتا ہے۔اس مرض میں مبتلا افراد میں 75فیصد مختلف طرح کے افیکشنز میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔اس مرض میں مبتلا افراد جگر کی خرابی کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔
ہیپاٹائٹس کیسے پھیلتا ہے
یہ مرض خون کے ذریعے پھیلتا ہے یعنی ایسے لوگ جو اس مرض کا شکار ہوں اور اگر ان کی استعمال شدہ سوئی آپ کے جسم کو لگ جائے تو اس کا وائرس آپ کے جسم میں داخل ہوجاتا ہے۔1970اور1980کی دہائی میں اس کا تناسب زیادہ تھا اور اس کی وجہ استعمال شدہ سرنجوں کا استعمال تھا لیکن جوں جوں لوگوں میں اس کے متعلق آگاہی آتی گئی اور یہ بات بتائی گئی کہ استعمال شدہ سرنجوں سے بچا جائے ویسے ویسے اس کا تناسب کم ہونے لگا۔جنسی اختلاج سے بھی یہ مرض پھیلتا ہے لیکن اس کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔کوشش کریں کہ اگر خون کی ضرورت ہوتو اسے لگانے سے قبل ہیپاٹائٹس کے لئے سکرین کروالیں۔
ہیپاٹائٹس کی علامات
اس کی کوئی واضح علامات نہیں ہیں اور کئی افراد میں دیکھا گیا ہے کہ وہ اس وائرس کے ساتھ سالوں زندہ رہے اور بظاہر کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس مرض میں مبتلا افراد کو بخار،قے،پیٹ اور جوڑوں میں درد،سیاہ رنگت والا پیشاب اور جلد پر پیلا پن ہوسکتا ہے۔اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے یعنی یہ اپنا کام جاری رکھتا ہے اور جگر کو اس حد تک نقصان پہنچا دیتا ہے کہ جب اس کے ہونے کا علم ہوتا ہے تب تک کافی دیر ہوچکی ہوتی ہے اور جگر ناکارہ ہوجاتا ہے۔
ہیپاٹائٹس کی تشخیص کیسے ہوتی ہے
اس کی تشخیص کے لئے خون کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں اور اسی طرح ہی اس کی موجودگی کاعلم ہوتا ہے۔اس کی تشخیص کے لئے ELISAکٹ کا استعمال کیا جاتا ہے اور اگر یہ مثبت ہو تو ایک اور ٹیسٹ کے ذریعے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ اس وائرس سے جگر کا کتنا حصہ متاثر ہوچکا ہے اوراس کو کس طریقے سے مزید نقصان پہنچانے سے روکا جاسکتا ہے۔
ہیپاٹائٹس کا علاج
پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ اس مرض کا علاج ممکن نہیں ہے اور میں مبتلا شخص بے بسی کی تصویر بن کے رہ جاتا ہے لیکن حال ہی میں کی گئی کامیاب تحقیق کے بعد ایک دوائی متعارف کروائی گئی ہے۔Sovaldiنامی اس گولی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کوٹھیک کرنے میں بہت مدد ملتی ہے تاہم اس کی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہے۔اس گولی کے کورس کی قیمت80ہزارڈالر(80لاکھ روپے) ہے۔امریکی ادارہ صحت نے بھی اس دوائی کو اس موذی مرض کے لئے اچھا قرار دیا ہے۔اس کی بہت زیادہ قیمت کی وجہ سے اب کوشش کی جارہی ہے کہ کسی طرح اسے غریب لوگوں کی پہنچ میں لایا جائے اور اس کی قیمت کو کم کیا جاسکے۔
ہیپاٹائٹس سی کیسے پھیلتا ہے؟ اور اس کی علامات کیا ہیں
18
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں