اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) ایڈزکے علاج کے لیے بنائی گئی نئی دوا کو محکمہ صحت نے منظور کر لیا ہے۔ گن ووا کوایڈزکے علاج کے لیے باقی دوائیوں سے م?ثر پایا گیا ہے۔ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈ منسٹریشن کا کہنا ہے کہ منظور ہونے والی دوائی کے مضر اثرات بہت کم ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوسری ادویات کے مقابلے گن ووا کے استعمال سے گردوں میں زہریلا مادہ کم بنتا ہے اور ہڈوں کی کثافت میں کمی واقع ہونے کا عمل بھی سست ہوتا ہے۔ایڈزکی اس دوائی کو 12 سال کی عمر سے زیادہ بچوں جن کا وزن 35 کلو گرام ہے اور جنہوں نے ایڈزکی کوئی ویکسین نہیں کروائی ہے ، کو لینے کی ہدایت کی ہے۔ تاہم وہ افراد جنہیں ایڈز ہے وہ بھی یہ دوا استعمال کر سکتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایڈزکے لیے بنایا گیا نیا فارمولا ایڈز1 کے علاج میں بھی م?ثر ہے۔گن ووا کو 3171ایڈزکے مریضوں پر آزمایا گیا۔تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ گن ووا خون میں موجود ایچ آئی وی کے جرثوموں کم کرنے میں کامیاب رہا ہے اور دوسرے علاج کی نسبت آسان اور کار گر ثابت ہوا ہے۔ ماہرین نے تشویش ظاہر کی ہے کہ گن ووا کے استعمال سے لیکٹک ایسڈ کے بننے کے وجہ سے شدید قسم کے جگر کے مسائل کا خطرہ ہے جبکہ دیگر مضر اثرات میں متلی، گردوں کے مسائل،قوت مدافعت میں کمی،اور چربی کی بے ترتیب تقسیم شامل ہے۔گن ووا کو رینل خرابی کے مریضوں کے لیے تجویز نہیں کیا جاتا۔ سنٹر آف ڈیزیز کنٹرول کے مطابق 1.2 ملین افراد جن کی عمر 12 سال سے زیادہ ہے ایڈز کا شکار ہیں جبکہ 150000 افراد ایڈز میں مبتلا ہونے کے باوجو لاعلم ہیں۔ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈ منسٹریشن کا کہنا ہے کہ ایڈز کے مریضوں کی تعداد میںگزشہ سالوں میں اضافہ ہوا ہے۔ علاج اور نئی ادویات کی دریافت کے باوجود ایڈز کے مریضوں میں خاطر خواہ کمی واقع نہیں ہوئی۔