اسلا م آباد(نیوز ڈیسک ) امریکی انتظامیہ برائے خوراک و ادویات ”ایف ڈی اے“ نے کہا ہے کہ پیپاٹائٹس کے مرض کے خلاف استعمال کی جانے والی دو ادویات ایسی ہیں، جو جگر کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں اور کچھ مواقع پر یہ مریضوں کی اموات کی وجہ بھی بنی ہیں۔ اس امریکی وفاقی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ ان ادویات کے استعمال میں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ اس امریکی ایجنسی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ”ویکیرا پاک“ اور ”ٹیکنیوی“ نامی ادویات کے استعمال کے حوالے سے دیکھا گیا ہے کہ یہ جگر کے کام کرنا چھوڑ دینے یا اس جیسی کیفیات کا باعث بنتی ہیں، جس کی وجہ سے نتیجہ یا تو موت کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے، یا نوبت جگر کی پیوندکاری تک بھی پہنچ جاتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان ادویات کا سب سے زیادہ برا اثر ان افراد پر دیکھا گیا، جنہیں ہیپاٹائٹس سی سے قبل جگر کی خرابی کا مسئلہ درپیش رہا ہو۔ یہ ادویات شکاگو میں قائم ایک دواساز ادارہ ”ایب وائی“ تیار کرتا ہے۔ یہ ادویات تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس وفاقی ادارے کی ہدایات کے مطابق ان دوا?ں کے ڈبوں پر احتیاطی تدابیر درج کر رہی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا جائے گا کہ پہلے سے جگر کی خرابی کے شکار مریض اس دوا کا استعمال ہرگز نہ کریں۔ تاہم اس ادارے نے اصرار کیا ہے کہ ان ادویات اور جگر کو پہنچنے والے نقصان کے درمیان باقاعدہ تعلق ابھی واضح نہیں ہوا۔ امریکا کی فیڈرل ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق ان دوا?ں کے استعمال کی اجازت دیئے جانے کے بعد عالمی سطح پر ایسے کم از کم 26 کیسز سامنے آئے ہیں، جن میں ان ادویات کے استعمال اور جگر کو پہنچنے والے نقصان کے درمیان تعلق دیکھا گیا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ ”ویکیرا پاک“ کی فروخت کی اجازت دسمبر 2014 میں جب کہ ”ٹیکنیوی“ کی فروخت کی اجازت جولائی میں دی گئی تھی۔ ایف ڈی اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان ادویات کی وجہ سے جگر کو پہنچنے والا زیادہ نقصان صرف اسی صورت میں دیکھا گیا ہے کہ اگر جگر کو لاحق بیماری بہت بڑھ چکی ہو۔ اس امریکی ادارے نے مریضوں سے یہ بھی کہا ہے کہ جو مریض یہ دوائیں لے رہے ہیں، وہ اپنے معالج کے مشورے کے بغیر ان کا استعمال ہرگز ترک نہ کریں، کیوں کہ ایسا کرنے سے ان کا ہیپاٹائٹس کا مرض دیگر ادویات کے خلاف مزاحمت کا حامل ہو جائے گا۔