بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

خیبرپختونخوا میں کانگو وائرس کے ساتھ ساتھ ڈینگی نے بھی قدم جمانے شروع کر دیئے

datetime 17  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوزڈیسک) خیبرپختونخوا میں کانگو وائرس کے ساتھ ساتھ ڈینگی نے بھی قدم جمانے شروع کر دیئے ہیں ۔پشاورحیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کانگووائرس کے شکار مریضوں کی تعداد 25 تک جاپہنچی ہے جبکہ رواںسال ڈینگی کے شکار افراد کی تعداد28ہوگئی ہے،ذرائع کے مطابق 28متاثرہ افراد مےں سے زیادہ ترپشاورکے رہائشی ہےں ،جوحیات آباد مےڈیکل کمپلیکس کے مختلف وارڈز میں زیرعلاج ہیں۔خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کا چہرہ پولیو وائرس سے ابھی صاف نہیں ہوا تھا کہ کانگو اور ڈینگی وائرس کے خطرات کے گہرے بادل اس شہر پر منڈلا نے لگے جن میں کانگو کے شکار گیارہ مریض لقمہ اجل بن گئے ۔ذرائع کے مطابق پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میںکانگووائرس کے25 اور ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد جنوری سے لے کر اب تک 28 ہو گئی ہے مگربدقسمتی سے صوبے کے تمام ہسپتالوں میںنہ صرف سہولیات کافقدان ہے بلکہ اس وائرس کے ٹیسٹ کروانے کی قیمت 10 ہزار روپے ہے جو غریب مریضوں کے ساتھ ایک ظلم کے مترادف ہے پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں سب سے زیادہ کانگو وائرس کے شکار مریض افغانستان سے لائے جاتے ہیں جبکہ خیبر پختونخو اکے مریضوں کی تعداد صرف چار ہے اسی طرح پنجاب کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی ڈینگی نے سر ا±ٹھا لیا حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ڈینگی اور کانگو وائرس کا شکار مریضوں کے لیے کوئی الگ وارڈ تک موجود نہیں ذرائع کے مطابق ڈینگی کی وباءمیں کچھ عرصے سے اضافہ ہو گیا ہے تاہم انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھی ہے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک شہر میں ڈینگی سے بچاو¿ کا کوئی اسپرے تک نہیں کرایا گیاجس کی وجہ سے نہ صرف پشاورشہر میںمچھروں کے راج کی وجہ سے شہریوں کی شکایت میں اضافہ ہوگیا بلکہ ڈینگی کے مریضوں میں بھی اضافے کا خدشہ ہے ہسپتال ذرائع کے مطابق حساس بیماریوں کے لیے ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے باربارتحریری خطوط جاری کرنے کے باوجودنہ تو فنڈ جاری کئے گئے ہیں اور نہ ہی کوئی وارڈ مختص کیا گیا ہے اس بارے میں محکمہ صحت کی خاموشی ایک سوالیہ نشان بنتی جارہی ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…