خیبرپختونخوا میں کانگو وائرس کے ساتھ ساتھ ڈینگی نے بھی قدم جمانے شروع کر دیئے

17  اکتوبر‬‮  2015

پشاور(نیوزڈیسک) خیبرپختونخوا میں کانگو وائرس کے ساتھ ساتھ ڈینگی نے بھی قدم جمانے شروع کر دیئے ہیں ۔پشاورحیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کانگووائرس کے شکار مریضوں کی تعداد 25 تک جاپہنچی ہے جبکہ رواںسال ڈینگی کے شکار افراد کی تعداد28ہوگئی ہے،ذرائع کے مطابق 28متاثرہ افراد مےں سے زیادہ ترپشاورکے رہائشی ہےں ،جوحیات آباد مےڈیکل کمپلیکس کے مختلف وارڈز میں زیرعلاج ہیں۔خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کا چہرہ پولیو وائرس سے ابھی صاف نہیں ہوا تھا کہ کانگو اور ڈینگی وائرس کے خطرات کے گہرے بادل اس شہر پر منڈلا نے لگے جن میں کانگو کے شکار گیارہ مریض لقمہ اجل بن گئے ۔ذرائع کے مطابق پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میںکانگووائرس کے25 اور ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد جنوری سے لے کر اب تک 28 ہو گئی ہے مگربدقسمتی سے صوبے کے تمام ہسپتالوں میںنہ صرف سہولیات کافقدان ہے بلکہ اس وائرس کے ٹیسٹ کروانے کی قیمت 10 ہزار روپے ہے جو غریب مریضوں کے ساتھ ایک ظلم کے مترادف ہے پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں سب سے زیادہ کانگو وائرس کے شکار مریض افغانستان سے لائے جاتے ہیں جبکہ خیبر پختونخو اکے مریضوں کی تعداد صرف چار ہے اسی طرح پنجاب کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی ڈینگی نے سر ا±ٹھا لیا حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ڈینگی اور کانگو وائرس کا شکار مریضوں کے لیے کوئی الگ وارڈ تک موجود نہیں ذرائع کے مطابق ڈینگی کی وباءمیں کچھ عرصے سے اضافہ ہو گیا ہے تاہم انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھی ہے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک شہر میں ڈینگی سے بچاو¿ کا کوئی اسپرے تک نہیں کرایا گیاجس کی وجہ سے نہ صرف پشاورشہر میںمچھروں کے راج کی وجہ سے شہریوں کی شکایت میں اضافہ ہوگیا بلکہ ڈینگی کے مریضوں میں بھی اضافے کا خدشہ ہے ہسپتال ذرائع کے مطابق حساس بیماریوں کے لیے ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے باربارتحریری خطوط جاری کرنے کے باوجودنہ تو فنڈ جاری کئے گئے ہیں اور نہ ہی کوئی وارڈ مختص کیا گیا ہے اس بارے میں محکمہ صحت کی خاموشی ایک سوالیہ نشان بنتی جارہی ہے



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…