بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

معجزہ ہو ہی گیاسائنسدانوں نے کینسرکاعلاج دریافت کرلیا

datetime 17  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوپن ہی گن (نیوز ڈیسک) ڈنمارک اور کینیڈا کے سائنسدانوں نے مہلک مرض سرطان کا تحقیق کے دوران حادثاتی طورپر علاج دریافت کرلیا۔ڈنمارک کے محققین حاملہ خاتون کو ملیریا سے بچانے کے طریقہ کار پر غور کررہے تھے۔ملیریا میں مبتلا ہونے کے باعث حمل کے تیسرے ماہ ماں کے پیٹ میں بچے اور ماں کے رحم کی اندرونی دیوار کیساتھ ملحق نالی نما ساخت آنول (پلیسنٹا)جس کے ذریعے بچہ خوراک اور آکسیجن حاصل کرتاہے اور اس میں بند رہتاہے،کیلئے بہت بڑے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔اس تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے اس بات کا بھی کھوج لگا لیا کہ ملیریا پروٹین ایک ہی وقت میں کینسر پر بھی حملہ آور ہوتی ہے۔ اس پیشرفت نے محققین کیلئے کینسر کے علاج میں مزید آگے بڑھنے کیلئے دروازہ کھول دیا۔یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے محقق علی سالانتی نے سرطان سے متعلق ایک تحقیقی رسالے کینسر سیل کو بتایاکہ سائنسدان کئی عشروں سے اس پلیسنٹا (آنول)اورٹیومر (رسولی)کے درمیان نشوونما کی مماثلت پر تحقیق کررہے ہیں۔اس عمل کا پہلے ہی خلیوں اور کینسر سے متاثرہ چوہوں پر تجربہ کیاگیاہے۔سائنسدانوں نے اس امیدکا اظہار کیا ہے کہ وہ اس دریافت کے اگلے چار سالوں میں انسانوں پر تجربات شروع کریں گے۔اس وقت سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ کیا یہ انسانی جسم میں کام کرے گا اور اس خوراک کو انسان پر بغیر کسی مضر اثرات کے یقینی بناناہے۔انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے ہم پر امید ہیں کیونکہ یہ پروٹین صرف اپنے آپ کو اس کاربو ہائیڈریٹ سے ہی منسلک کررہی ہے جو انسانوں میں پائی جانے والی رسولی اور پلیسنٹا میں پائی جاتی ہے۔برٹش کولمبیا کے کینیڈا یونیورسٹی میں سرطان کے محقق اور سائنسدان میڈز ڈوگارڈ نے کہاکہ ہم ملیریا پروٹین کو الگ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو اپنے آپ کو صرف کاربوہائیڈریٹ (گلوکوز ، شکر ، نشاستہ اور سلولوز پر مشتمل نشاستہ دارغذا)سے منسلک کرتی ہے اور اس کے بعد نامیاتی زہر کا اضافہ کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ چوہوں پر تجربات کے بعد ہم پروٹین اور کینسر کے خلیوں کو ہلاک کرنے والے نامیاتی زہر کو ملانے کے قابل ہوچکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…