اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) ذیابیطس کے مریضوں کو انجکشن سے بہت ڈر لگتا ہے اور بعض مریض اس وجہ سے انجکشن لگوانے سے انکار کر دیتے ہیں، ایسے مریضوں کے لئے ایک بسکٹ تیار کیا گیا ہے جو انجکشن کا ہی کام کرے گا۔ امریکہ کے آکسفورڈ میڈیٹیک ادارے نے ذیابیطس کے علاج کے لیے ایسے ویفرزبنا لیے ہیںجو انسولین کی مطلوبہ مقدار کو خون میں پوری کرتے ہیں۔ یہ ویفرز چھوٹی چھوٹی پٹیاں ہیں جو منہ کے اندر حل ہو کے خون میں چھوٹے چھوٹے سونے کے ذرات چھوڑتی ہیں۔ یہ سونے کے ذرات انسولین کو فہم اور زیادہ تیزی سے خون کی چھوٹی نالیوں میںپہنچا تے ہیں۔ یہ سونے کے ذرات انسولین کو خون میں پہنچا کے گردوں کے راستے جسم سے باہرنکل جاتے ہیں۔ ان ویفرز کا نام ایم ایس ایل 001 رکھا گیا ہے۔ گزشتہ سال 27مریضوں پرویفرزکے ذریعے انسولین لینے کے عمل کا مطالعہ کیا گیا۔اس تحقیق کے مطابق ان ویفرز کے مریضوں کی صحت پر کوئی مضر اثرات سامنے نہیں آئے۔ نیو کیسل میں ذیابیطس میڈیسن کے پروفیسر فیلپس ہوم کا کہنا ہے کہ ویفرز سے حاصل ہونے والی انسولین بانسبت انجکشن سے ملنے والی انسولین کے خون کی نالیوں میں جلدی پہنچتی ہے اور شوگر سے ہونے والے اتار چڑھاﺅ کو کم کر دیتی ہے۔ بہت سے افراد اپنی جلد کی اوپری تہ میںانجکشن کے ذریعے انسولین کواپنے خون میں لیتے ہیں۔امید کی جاتی ہے کہ ویفرز کی یہ ٹیکنالوجی ان ہزاروں مریضوں کی مدد کرے گی جو انجکشنز کے استعمال سے تنگ آ گئے ہیں۔