اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) امریکا میں ہونے والی ایک تازہ تحقیق کے مطابق نیند سے محرومی متعدد ذہنی اورا عصابی بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔ ایک نوجوان شخص کو رات میں 8 سے 9 گھنٹے کی نیند درکار ہوتی ہے۔نیند کی ضرورت ایک شخص کی جنیٹک بناوٹ پر بھی منحصرہوتی ہے، بعض افراد بہت کم نیند لے کر تازہ دم ہو جاتے ہیں اور بعض کو اٹھنے کے لیے الارم چاہیے ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق نیند کی کمی چڑچڑے پن سے لے کر دل کی بیماریوں اور سڑک پر حادثات کا سبب بن سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی سے جو چھ خطرناک بیماریاںپیدا ہو سکتی ہیں ان میں پہلی بیماری غلط اندازہ لگانا ہے۔ نیند کی کمی کے شکارافراد ماحول میں موجودمتعلقہ اور غیر متعلقہ چیزوں میں فرق نہیں بتا سکتے جس کے باعث حادثات رونما ہو سکتے ہیں۔ نیند کی کمی کے سبب جذبات، رویے اور غصے پر اختیار نہیں رہتا۔ مزاج کا خراب رہنا دوسری بیماری ہے جس میں ذہنی مسائل بھی شامل ہیں۔ اچھی نیند نہ لینا دماغ میں نیوروٹرانسمیٹرزپر برے اثرات مرتب کرتی ہے جو پریشانی، دبا? اور مانیہ (ذہنی خلل) جیسے دماغی امراض کا سبب بنتی ہے۔ بلڈ پریشر کا بڑھ جانا نیند کی کمی کے باعث پیدا ہونے والی تیسری بیماری ہے جو آگے چل کر دل کی بیماری کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔ چوتھا خدشہ جو نیند کی کمی کی وجہ سے ہو سکتا ہے وہ سڑک کے حادثات ہیں۔ امریکہ میں ایک اندازے کے مطابق ہر برس ایک لاکھ افرادسڑک کے حادثات کا شکار صرف اس لیے ہو جاتے ہیں کہ ڈرائیور گاڑی چلاتے ہوئے تھکاوٹ کی وجہ سے سو جاتے ہیں۔ پانچویں اہم بیماری میںوزن کا بڑھ جانا شامل ہے۔نیند کی کمی بھوک کا احساس کرانے والے ہارمونز کے کام کرنے کے عمل میں مداخلت کرتی ہے جس کی وجہ سے لیپٹین ہارمون کا لیول جو معدہ میں خوراک مقدارکا تعین کرتا ہے کم ہو جاتا ہے اور بھوک بڑھانے والے ہارمون کا لیول بڑھ جاتا ہے۔ نیند کی کمی کی آخری اور چھٹی بیماری فریب نظر ہے۔اس بیماری میں وہ چیزیں نظر آتی ہیں جن کا وجود نہیں ہوتا۔بعض حالات میں یہ حالت عارضی پاگل پن کی علامت ہے۔