پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

دیر سے سونے کی عادت نوجوانوں میں مو ٹاپے کی باث بنتی ہے

datetime 14  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) امریکی محققین کے مطابق بلوغت کی عمر سے نوجوانی کی عمر تک دیر سے بستر پرجانے کی عادت رکھنے وا لے نوجوانوں میں اپنے ہم عمر نوجوانوں کے مقابلے میں وزن میں اضافے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ایک نئے مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ نو عمری میں رات دیر سے بستر پر جانے کی عادت آگے چل کر نوجوانوں کے وزن پر اثر انداز ہوتی ہے اور موٹاپے کا سبب بنتی ہے۔ ماہرین نے بیڈ ٹائم اور نوجوانوں کے وزن کے درمیان گہرا تعلق تلاش کیا ہے۔امریکی محققین کے مطابق بلوغت کی عمر سے نوجوانی کی عمر تک دیر سے بستر پر جانے کی عادت رکھنے والے نوجوانوں میں اپنے ہم عمر نوجوانوں کے مقابلے میں وزن میں اضافے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔بیڈ ٹائم میں بے قاعدگی کے اثرات اور موٹاپے کے درمیان تعلقات کی جانچ پڑتال کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا بارکلے کے محققین کو نیند اور باڈی ماس انڈیکس یا ’بی ایم آئی‘ کے درمیان تعلق کا پتا چلا ہے۔بارکلے یونیورسٹی کے محققین نے 3,300 امریکی نوجوانوں اور بالغان کی صحت کے اعداد و شمار پر مبنی ایک قومی مطالعے کا تجزیہ کیا۔ ان کا کام امریکی رسالے ‘جرنل سلیپ’ کے اکتوبر کے شمارے میں شائع ہوا ہے۔ تحقیق کی مصنف پروفیسر لارین اسارناو¿ نے لکھا کہ اندازا پانچ سالہ مدت کے دوران ہر گھنٹے کی نیند کینقصان کیبدلے میں ایک بالغ نوجوان کے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) میں 2.1 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔بادی ماس انڈیکس معیاری وزن کا پیمانہ ہے جس میں قد کے لحاظ سے وزن کا کلو گرام میں تعین کیا جاتا ہے، ایک صحت مند بالغ شخص کا بی ایم آئی 18.5 سے 24.9 تک ہو سکتا ہے اور ’بی ایم آئی‘ زیادہ ہونے کا مطلب قد اور وزن کی پیمائش میں عدم توازن یا موٹاپا کہلاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ورزش، اسکرین کے اوقات اور حتی کے رات کی نیند کے گھنٹوں کی تعداد سے بھی وزن میں اضافے کو کم نہیں کیا جا سکا تھا۔مصنف لورین نے لکھا کہ مطالعے میں ناصرف نوجوانوں کی کل نیند کیگھنٹوں بلکہ بیڈ ٹائم کو بھی بلوغت سے نوجوانی میں منتقلی کے دوران معیاری وزن برقرار رکھنے کے لیے ایک ممکنہ ہدف کے طور پر اجاگر کیا گیا ہے مشاہدے کے دوران امریکی محققین نے 1994 کے ایک مطالعہ کا تجزیہ کیا، جو نوجوانوں کے سونے کی عادات اور ان کے طرزعمل کیاعدادوشمار پر مشتعمل تھا۔ مطالعے کے نتائج سے یہ بات صاف ظاہر تھی کہ بہت سے نوجوان رات کی آٹھ سے نو گھنٹے کی نیند لینے میں ناکام تھے اور انھیں اسکول میں جاگتے رہنے میں دقت کا سامنا تھا۔محققین نے بتایا کہ انسان کی حیاتیاتی گھڑی سرکیڈین ردھم بلوغت کی عمر کےآغاز سیعام طور پر سونیکیسائیکل کو آگے بڑھا دیتی ہے۔نتائج میں محقق لورین نے مشورہ دیا ہے کہ جو بچے بلوغت کی عمر میں جلدی بستر پر جائیں گے وہ ایک بالغ نوجوان کی حیثیت سے صحت مند وزن حاصل کرسکیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…