لاہور ( نیوز ڈیسک)بچوں کیلئے جنگلی بیر چننا صرف ایک مشغلہ ہی نہیں بلکہ اس کے کھانے سے ان کی دماغی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتاہے۔ایک جدید تحقیق سے معلوم ہواہے کہ جنگلی بلیو بیری (نیلے بیر)کا جوس پینے سے پرائمری سکول کی عمر کے بچوں کی یادداشت اور توجہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتاہے۔یہ خیال کیا جاتاہے کہ یہ اثر ان میں پائے جانے والے فلیوونوئیڈز کی وجہ سے ہوتاہے جو صحت کو بہتر بنانے کے پھلوں اور سبزیوں کے پودوں بشمول کھٹے پھلوں اور بیر کے کیمیکلز میں پایا جاتاہے۔ریڈنگ یونیورسٹی کے محقق پروفیسر کلیئر ولیمز نے کہاکہ پرائمری سکول بچے کی تعلیمی اور سماجی ترقی کا انتہائی اہم مرحلہ ہوتاہے۔پروفیسر ولیمز نے 21لڑکے اور لڑکیوں پر تین مواقع پر تجربہ کیا ، ایک میٹھا پانی پلانے کے بعد ، ایک بار اوسط مقدار میں بلیو بیری کھلانے کے بعد اور اس کے بعد زیادہ مقدار میں بلیو بیری کا جوس پلانے کے بعد۔جب انہوں پھلوں کا جوس دیا گیا تو انہوں نے پہلے سے زیادہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور جو کچھ معلم نے انہیں بتایا وہ انہیں اچھی طرح یاد رہا اور جو ٹاسک بھی انہیں دیئے گئے تھے انہیں بغیر کسی گھبراہٹ کے زیادہ بہتر طریقے سے انجام دیئے۔سب سے بہترین نتیجہ اس وقت سامنے آیا جب ہر ایک بچے کو بلیو بیری کے ڈیڑھ کپ کا جوس پلایاگیا۔محققین نے یہ ثابت کیا کہ بلیوبیریز میں پایا جانے والے فلیوونوئیڈز (فینالک مرکبات )خون کے دماغ کی طرف بہاﺅ میں اضافہ کرتے ہیں اور خلیوں کے درمیان اطلاعاتی عمل کو آسان بناتے ہیں۔پروفیسر ولیم نے کہاکہ اب یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ پھل پڑھائی کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔اگر چہ بلیو بیریز کے پودے برطانیہ کے جنگلات میں نہیں اگتے لیکن بلبیریز اور بلیک بیریز بہت زیادہ پائی جاتی ہیں بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ کرنے والی فلیوونوئیڈز سے بھرپور ہوتی ہیں۔یہ تحقیق غذا سے متعلق ایک یورپی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔