اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) امریکا کی بارہ سالہ لڑکی کو چھینکنے کی بیماری ہے جس کی وجہ سے اسے سخت تکلیف کا سامنا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق اس لڑکی کو روزانہ تقریبا 12000 مرتبہ چھینکیں آتی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر اینگلٹن کی رہائشی بارہ سالہ لڑکی کیٹیلن تھورینلی کو چھینکیں آنے کا سلسلہ چند ہفتوں قبل ہی شروع ہوا تھا۔ اپنی اس مشکل کے باعث اس نے سکول جانا چھوڑ دیا ہے۔ کیٹیلن تھورینلی کا کہنا ہے کہ روزانہ ہزاروں بار چھینکنے سے اس کی صحت بہت کمزور ہو گئی ہے۔ اکثر اس کی ٹانگوں اور پیٹ میں بھی درد رہتا ہے۔ اس نے بتایا کہ روزانہ 24 گھنٹوں میں صرف سونے کے اوقات ایسے ہیں جب اسے چھینکیں نہیں آتیں۔ کیٹیلن کے والدین اپنی بیٹی کی اس صورتحال کے پیش نظر چھ سے زائد ڈاکٹروں سے رابطہ کر چکے ہیں جنہوں نے اسے وائرس اور الرجی بتایا ہے۔ ڈاکٹروں نے اس کیلئے دوائیاں بھی تجویز کیں لیکن اس سے کوئی افاقہ نہیں ہو رہا ہے۔ کچھ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی زیادہ تعداد میں چھینکیں آنے کا تعلق دماغی تھکان سے بھی ہو سکتا ہے۔