ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

دل کے سوراخ سے بچاﺅ کا انقلابی طریقہ

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک ) میڈیکل سائنس میں تیزی سے ترقی کے باعث ایسے طریقے علاج سامنے آرہے ہیں جن کا تصور بھی پہلے ممکن نہیں تھا ۔اب امریکی ماہرین طب نے ایسی انقلابی پیشرفت کی ہے جس کا خیال گزشتہ دہائی کے دوران بھی نہیں کیا گیا تھا اور وہ ے دل کے سوراخ کو بغیر کسی سرجری کے ٹھیک کر دینا ۔
بوسٹن سے تعلق رکھنے والے مارہین نے ایک ایسا طریقہ در یافت کرلیا ہے جس کی مدد سے دل کے سوراخ جیسے جان لیوا امراض کو آسانی سے دور کیا جا سکتا ہے ان ماہرین نے ایک کیتھر ،بائیو گریڈ ایبل گلیو اور پیچ کو تیار کیا ہے جو مریض کی شر یانوں میں فٹ کر کے براہ راست دل کی جانب بھیجی جا سکتی ہے ایک بار جب وہ مطلوبہ مقام پر پہنچ جاتی ہے تو ایک غبارے ار الٹرا وائلٹ کی مدد سے جوڑ کر محترک کر دیا جاتا ہے ۔اس نئی ٹکینا لوجی کا موازنہ اوپن ہارٹ سرجری سے کیا جائے تو یہ زیادہ فائدہ مند نظر آتی ہے کیونکہ اس کے لئے آ پ کے دل کی مرمت کے لیے اس روکنے کی ضرورت نہیں پڑتی ۔اسی طرح دل کے اعضاءکی چیر پھاڑ کی ضرورت نہیں ہوتی جو کہ پرانی طبی مشق کو دیکھتے ہوئے حیرت انگیز پیشر فت قرار دی جاسکتی ہے ۔اس کی ایک خاص بات یہ ہے کہ دل کے ٹشوز کو سوراخ کو بھر نے کا موقع دیتی ہے اور جب ضرورت ختم ہو جاتی ہے تو جسم میں تحلیل ہو جاتی ہے بوسٹن کی ہاورڈ بائیو ڈیزائن لیب نے اسے تیار کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ جسم کے کسی بھی حصہ میں زخموں یا سوراخوں کو بد کر نے کا ایک نیا طریقہ ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…