منگل‬‮ ، 07 جنوری‬‮ 2025 

چینی کے زائد استعمال سے رواں سال اموات کی شرح میں اضافہ ہوا،تحقیق

datetime 1  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میساچیوسیس(نیوزڈیسک) چائے ہو یا پھر میٹھی ڈشز ان کے بغیر کھانا کچھ نامکمل سا لگتا ہے لیکن یاد رہے کہ یہ میٹھی ڈشز جس چینی سے بنی ہوتی ہیں وہ انسان کو موت کے منہ میں بھی لے جاسکتی ہے کیوں کہ ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چینی ملی غذائیں کھانے اور مشروبات سے اس سال ڈیڑھ لاکھ لوگ زندگی کی بازی ہار گئے۔امریکا میں کی گئی تحقیق یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا بھر میں چینی ملی غذائیں کھانے اور مشروبات کے استعمال سے لوگ شوگراور دل کی بیماریوں کا شکار ہو کر موت کا شکار ہوجاتے ہیں اور اس سال اس طرح مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 84 ہزار سے بڑھ گئی ہے جس میں صرف امریکا میں مرنے والوں کی تعداد 25 ہزارہے جب کہ گزشتہ سال ایک لاکھ 70 ہزار افراد چینی سے موت کا شکار ہوئے تھے۔تحقیق کے اہم رکن فرائیڈمین اسکول آف نیوٹریشن سائنس اینڈ پالیسی کے ڈین کا کہنا ہے کہ یہ عالمی کیمونٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ شربت اور دیگر غذاں میں چینی کی مقدار کو کم کرنے کوششیں تیز کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ کولڈ ڈرنک اور جوسز میں موجود شوگر موٹاپے کا باعث بنتا ہے جو شوگر اور دل کی بیماریوں میں تیزی سے اضافہ کرتا ہے۔ٹفس یونیورسٹی آف میساچیوسیس میں اس تحقیق میں سائنس دانوں نے اس بات کا بہت قریب سے جائزہ لیا کہ چینی ملے ڈرنکس سے دنیا بھر میں موٹاپے سے تعلق رکھنے والی بیماریوں سے کتنے لوگ موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ محققین کاکہنا ہے کہ ایک لاکھ 33 ہزار افراد شوگر، 45 ہزار اموات دل کی بیماریوں سے جب کہ 6 ہزار 450 اموات کینسر سے ہوئیں۔ تحقیق کے دوران دنیا بھر کے 50 ممالک کے افراد کے کھانے پینے کی عادات کا جائزہ لیا گیا جس سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ دنیا بھر میں چینی کے استعمال میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔تحقیق کے بانی گیتان جیلی سنگھ کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران 20 ممالک ایسے تھے یہاں دنیا بھر میں سب سے زیادہ چینی استعمال کی جاتی ہے جن میں 8 کا تعلق لاطینی امریکا اور کیریبین سے ہے جب کہ میسیکو جہاں 10 فیصد لوگ شوگر کی بیماری کا شکار ہیں وہاں 30 فیصد اموات 45 سال کے عمر کے لوگوں کی ہیں جو بہت زیادہ شوگر کوٹڈ شربت استعمال کرتے تھے جب کہ جاپان جہاں لوگ بغیر چینی کے مشروبات پینا پسند کرتے ہیں وہاں اس طرح کی بیماریوں سے اموات کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق امریکا میں ایک شخص روزانہ 22.2 چمچے چینی کا استعمال کرتا ہے جب کہ مشروبات ان کے ڈرنکس کا بنیادی حصہ ہیں۔ ایسوسی ایشن کے مطابق لوگ غذاں اور مشروبات کا مزہ بڑھانے کے لیے چینی کا اضافہ کرتے ہیں لیکن یہی چینی ایک طرف تو ان کا وزن بڑھا دیتی ہے تو دوسری طرف دل کو بھی کمزور کرسکتی ہے۔ امریکی ڈایا بیٹیز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 12 اونس یا 355 ملی میٹر سوڈے میں 10 چمچے چینی موجود ہوتی ہے اس لیے لوگوں کو ان مشروبات سے پرہیز کرنا چاہئے کیوں کہ یہ چینی انہیں موت کے قریب لے جارہی ہے۔



کالم



صفحہ نمبر 328


باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…