لندن (نیوزڈیسک )جدید سائنس کی تحقیقات یہ ثابت کر رہی ہیں کہ جیسے جیسے مردوں کی عمر بڑھتی جاتی ہے ان کے سپرم کی کوالٹی کم ہوتی جاتی ہے اور زیادہ عمر میں باپ بننے کی صورت میں بچے میں معذوری کا امکان بڑھتا جاتا ہے۔
ایک برطانوی سائنسدان نے اس مسئلے کا عجیب و غریب حل تجویز کرتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ مرد اپنے سپرم 18 سال کی عمر میں منجمد کروا لیں تاکہ بعد میں وہ جس بھی عمر میں والد بننا چاہیں تو منجمد کئے ہوئے صحتمند سپرم کو استعمال کر سکیں۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ بڑی عمر میں باپ بننے کی صورت میں بچے میں آٹزم، شیزوفرینینا اور دیگر زہنی و جسمانی مسائل کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ابرٹے یونیورسٹی آف ڈنڈی کے سائنسدان ڈاکٹر کیون سمتھ نے برطانوی محکمہ صحت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو سپرم محفوظ کرنے کے لئے سپرم بینک کی سہولت فراہم کریں تاکہ اگر وہ بعد ازاں کسی وقت والد بننا چاہیں تو صحتمند سپرم کو استعمال کر سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی پرائیویٹ سیکٹر میں سپرم فریز کرنے کی سہولت دستیاب ہے لیکن اس کا خرچ تقریبا 200 پانڈ (تقریبا 32000 پاکستانی روپے) سالانہ ہے، جو کہ نوجوانوں کے لئے مشکلات کا باعث بن سکتا ہے لہذا حکومت کو اس سلسلہ میں اپنی طرف سے اقدامات کرتے ہوئے سپرم بینک قائم کرنا چاہئیں۔
صحت مند بچے کی پیدائش ،ماہرین نے مردوں کو انوکھا مگر اہم مشورہ دیدیا
27
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں