منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

کیڑے مار دوا لنڈین سے کینسرکاخطرہ ،ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن

datetime 24  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ لنڈین نامی کیڑے مار دوا کینسر کا موجب بنتی ہے۔ ادارے نے مزید کہا کہ ڈی ڈی ٹی اور ٹو فور ڈی نامی کیڑے مار ادویات بھی شاید کینسر کا سبب بن سکتی ہیں۔انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (آئی اے آر سی) کے ماہرین کے پینل نے کہا ہے کہ لنڈین نامی کیڑے مار دوا انسانوں میں لیمفوفا کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔لنڈین اب بھی کئی ترقی یافتہ ممالک میں استعمال ہوتی ہے۔کینیڈا، انڈیا، چین اور امریکہ میں لنڈین کے اجزا اب بھی جوو¿ں اور سر میں کھجلی کے علاج کے لیے تیار ہونے ادویات میں استمعال کیے جاتے ہیں۔آئی اے آر سی مزید اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ڈی ڈی ٹی اور ٹو فور ڈی بھی شاید انسانوں میں کینسرکا سبب بن سکتی ہیں۔ڈی ڈی ٹی کا استعمال 1970 سے بند ہو چکا ہے، لیکن یہ اب بھی انسانوں کو متاثر کر رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈی ڈی ٹی کے اثرات لمبے عرصے تک ماحول اور انسانوں میں رہ سکتے ہیں .ٹو فور ڈی جسے 1945 میں متعارف کرایاگیا تھا اور اس وقت سے فصلوں میں جڑی بوٹیوں کے خاتمے کے علاوہ جنگلات اور شہری رہائشی علاقوں میں کیڑے مارنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شہروں میں اس کیڑے مار دوا کے چھڑکاو¿ کے مضمر اثرات خوراک، پانی اور گرد کے ذریعے انسانوں تک پہنچتے ہیں۔آئی اے آر سی کے سربراہ ڈاکٹر کرٹ سٹرییف کا کہنا ہے لنڈین سے متعلق زیادہ شہادتیں ایسے زرعی کارکنوں کی ہیں جن کا سامنا اس کیڑے مار دوا سے ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسے زرعی کارکن جنھیں لنڈین کا سامنا ہے ان میں کینسر کے مرض میں لاحق ہونے کے امکانات 50 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔لنڈین کا استعمال اب بہت محدود ہو چکا ہے اور اب اسے جوو¿ں اور سر میں کھجلی کے علاج کے لیے تیار ہونے والی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے جس سے انسان متاثر ہوتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…