میساچیوسیٹس(نیوزڈیسک) ماہرین کے مطابق مایوسی اور ڈپریشن میں مبتلا شخص کے دماغ میں اصلی یا مصنوعی خوشگوار یادیں شامل کرنے یا اسے دہرانے سے اسے اس مرض سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔
بین الاقوامی موقر جریدے نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق امریکا کے میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے چوہوں کے دماغ میں مصنوعی طور پر اچھی یادیں شامل کرکے ڈپریشن اور اداسی کو دور کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ اگر یہ تجربہ انسانوں پر بھی کامیاب ہوگیا تو اس کی مدد سے ایسی موثر دوائیں تیار کی جاسکیں گی جو پورے دماغ پر اثر کرتے ہوئے ڈپریشن جیسے مرض کا جڑ سے ہی خاتمہ کرنے کے قابل ہوں گی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مرکزی مصنف ڈاکٹر اسٹیو رامریز کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کے علاج کے لئے ہمیں مریض کی مخصوص یادداشت کو مصنوعی طور پر دوبارہ سرگرم کرنا ہوگا۔ جانوروں پر تحقیق سے حاصل کئے گئے نتائج کی مدد سے ماہرین جلد ہی یہ جان سکیں گے کہ انسان کے دماغ میں موجود خوشگواریادوں کو کیسے سرگرم کیا جاسکتا ہے۔دوسری جانب ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مایوسی اور اداسیوں میں گھرے شخص کے دماغ میں خوشگوار یادیں دہرانے سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا بلکہ ڈپریشن کی وجہ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔
خوشگواریادیں ڈپریشن سے نجات کاذریعہ
22
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں