اسلام آباد(نیوزڈیسک )ایک رات کی خراب نیند بھی دل کے دورے یا فالج کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔یہ انتباہ عالمی ادارہ صحت نے اپنی ایک تحقیق میں کیا ہے۔ڈبلیو ایچ او کی تحقیق کے مطابق جو لوگ رات بھر 7 گھنٹے سے کم نیند لیتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ 4 گنا جبکہ دل کے دورے کا امکان دوگنا بڑھ جاتا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی بھی ہارٹ اٹیک یا فالج کے حوالے سے اتنی ہی مضر ہے جتنی تمباکو نوشی یا ورزش سے دوری۔پروفیسر ویلری گافاروف کے مطابق نیند میں کمی بیشی صرف دن بھر تھکاوٹ یا آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کا باعث نہیں بنتی بلکہ وہ دل کے دورے اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بھی بڑھا دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کم نیند کو تمباکو نوشی، کم ورزش اور ناقص غذا کے استعمال جیسا ہی خطرہ سمجھنا چاہئے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ رات بھر کم از کم 7 سے 8 گھنٹے کی نیند ضروری ہے اور جن افرادکو سونے میں مسائل کا سامنا ہوتا ہے انہیں اپنے ڈاکٹر سے جوع کرنا چاہئے۔اس تحقیق کے دوران ڈبلیو ایچ او نے 25 سے 64 سال کی عمر کے667 مردوں میں خون کی شریانوں سے متعلق امراض کی وجوہات کا جائزہ لیا جن کے خاندان میں پہلے کبھی دل کے دورے، فالج یا ذیابیطس کی تاریخ موجود نہیں تھی۔اس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ دل کے دورے کے شکار ہونے والے دوتہائی افراد نیند کی کمی کا شکار ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں