پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

اسکاٹ لینڈ میں اہم بیماری کاعلاج دریافت

datetime 19  جون‬‮  2015
2006 Prof. Frank Hadley Collins, Dir., Cntr. for Global Health and Infectious Diseases, Univ. of Notre Dame This 2006 image depicted a female Aedes aegypti as she was obtaining a blood-meal from a human host through her fascicle, which had penetrated the host skin, and was red in color, reflecting the blood’s coloration through this tubular structure. In this case, what would normally be an unsuspecting host was actually the CDC’s biomedical photographer’s own hand, which he’d offered to the hungry mosquito so that she’d lite, and be photographed while feeding. As it fill with blood, the abdomen became distended, stretched the exterior exoskeletal surface, causing it to become transparent, and allowed the collecting blood to become visible as an enlarging intra-abdominal red mass. As the primary vector responsible for the transmission of the Flavivirus Dengue (DF), and Dengue hemorrhagic fever (DHF), the day-biting Aedes aegypti mosquito prefers to feed on its human hosts. Ae. aegypti also plays a major role as a vector for another Flavivirus, "Yellow fever". Frequently found in its tropical environs, the white banded markings on the tarsal segments of its jointed legs, though distinguishing it as Ae. aegypti, are similar to some other mosquito species. Also note the lyre-shaped, silvery-white markings on its thoracic region as well, which is also a determining morphologic identifying characteristic.
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک)اسکاٹ لینڈ میں ملیریا کے علاج کے لئے نئی دوا تیار کر لی گئی ہے۔ یہ دوا ملیریا کی ان اقسام کے خلاف بھی کارآمد ہوگی جن کی موجود دواوں سے روک تھام ممکن نہیں۔اسکاٹ لینڈ کی ڈنڈی dundee یونیورسٹی کے محققین نے ایک اور ادارے کے اشتراک سے ایسا کیمیائی مرکب بنایا ہے جس کی ایک خوراک سے نہ صرف ملیریا کا علاج کیا جا سکتا ہے بلکہ اس کے پھیلاو کو روکا بھی جا سکتا ہے۔یہ دوا ملیریا کی ایسی اقسام کے خلاف بھی موثر ہوگی جن پر موجودہ دوائیں بے اثر ہیں ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دوہزار تیرہ میں ملیریا کے 20 کروڑ کیس سامنے آئے تھے اور مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والی بیماریوں سے تقریبا ساڑھے پانچ لاکھ افراد ہلاک ہوئے جن میں سے زیادہ تر خواتین اور چھوٹے بچے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…