منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

شدید فاقہ کشی والے ورزشی منصوبے موٹاپا کم کرنے میں معاون ثابت ہو تاہے

datetime 13  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) عام خیال یہی ہے کہ اعتدال پسندی کا فارمولہ موثر ڈائیٹنگ کیلئے ضروری ہے، دوسری صورت میں ڈائیٹنگ کے اثرات، یہ عادت ترک کرتے ہی ختم ہوجاتے ہیں۔ یونیورسٹی آف سڈنی کے ماہرین نے تحقیق سے اس خیال کی نفی کی ہے اور ثابت کیا ہے کہ سخت ڈائیٹنگ یا نیم فاقہ کشی ڈائیٹنگ کو موثر بنانے میں نہ صرف معاون ہوتی ہے بلکہ اس کے اثرات بھی دیرپا ہوتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ کم توانائی فراہم کرنے والے ڈائیٹنگ پروگرامز جن میں کھانے کی جگہ پر عام طور پر پروٹین شیکس وغیرہ استعمال کئے جاتے ہیں، ڈائیٹنگ کیلئے بے حد معاون ثابت ہوتے ہیں۔
تاحال ماہرین نے کھانا ترک کرتے ہوئے لیکوئیڈز پر مشتمل ڈائیٹنگ پروگرامز کی ہمیشہ نفی کی ہے کیونکہ یہی خیال کیا جاتا ہے کہ ایسے پروگرامز کھانے پینے کی عادت کو مزید بگاڑ کے خراب کرتے ہیں تاہم یونیورسٹی آف سڈنی سے تعلق رکھنے والی چارلز پرکنز سنٹر سے تعلق رکھنے والی ایسوسی ایٹ پروفیسر امانڈا سیلز کہتی ہیں کہ عام خیال کے برعکس ڈائیٹنگ کے طریقہ کار پر جتنی بھی تحقیقات کی گئی ہیں، ان تمام سے یہی معلوم ہوا کہ کھانے پینے میں بے احتیاطی کرنے والے افراد جب ڈائیٹنگ شروع کرتے ہیں تو اپنے کھانے پینے کے معمولات کو بہتر بنا لیتے ہیں۔ یہ سلسلہ ڈائیٹنگ چھوڑنے کے بعد بھی جاری رہتا ہے۔ علاوہ ازیں وہ موٹے افراد جو کہ ڈائیٹنگ سے قبل بھی کھانے پینے کے معاملات میں لاپرواہ نہیں تھے، وہ ڈائیٹنگ چھوڑنے کے بعد بھی کسی قسم کی لاپرواہی اختیار نہیں کرتے ہیں۔ صرف ناقص معیار کی چند تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ دس سے پندرہ فیصد ڈائیٹرز ڈائیٹنگ ترک کرنے کے بعد کھانے پینے میں احتیاط پسندی سے کام لینا ترک کردیتے ہیں۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ باقاعدہ ماہرین کی نگرانی میں مکمل کئے جانے والے ڈائیٹنگ منصوبے زیادہ کامیاب رہتے ہیں۔ خاص کر ماہرین کی نگرانی میں لو انرجی ڈائیٹنگ پروگرامز پر عمل درآمد موٹاپے کیخلاف زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔ عام طور پر لو انرجی ڈائیٹنگ پروگرامز میں موٹاپا کم کرنے کے خواہشمند افراد تین ہزار کیلوریز جو کہ ان کے جسم کی اصل ضرورت ہوتی ہیں، اس سے پچیسس سے پچاس فیصد تک کم کیلوریز کی حامل خوراک لیتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…