پیر‬‮ ، 06 جنوری‬‮ 2025 

اپریل اور نومبر میں پیدا ہونے والے افرادسنگین نوعیت کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں،تحقیق

datetime 11  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک ) امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ تاریخ پیدائش کا محض مزا ج اور شخصیت پر ہی اثر نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ وقت آئندہ برس میں بیماریوں کی شرح کا تعین بھی کرتا ہے۔ اپریل اور نومبر میں پیدا ہونے والے افراد دیگر ماہ میں پیدا ہونے والوں کے مقابلوں میں زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔ اس تحقیق میں ماہرین نے کل55 بیماریوں کا پیدائش کے ماہ سے تعلق دریافت کیا ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے1985سے2013کے بیچ نیویارک کے دو بڑے ہسپتالوں میں زیر علاج رہنے والے کل سترہ لاکھ افراد کی بیماریوں کا انتخاب کیا تھا۔ یہ کل1638بیماریاں تھیں، اس کے بعد ان افراد کی میڈیکل ہسٹری اور تاریخ پیدائش کا موازنہ کیا گیا۔ تحقیق سے کل1600بیماریوں کا تاریخ پیدائش سے کوئی تعلق ثابت نہ ہوسکتا تاہم39بیماریاں جن کی تصدیق ماضی میں دستیاب تحقیقی مواد بھی کرتا ہے، تاریخ پیدائش کے ساتھ گہرے تعلق کی حامل پائی گئیں۔ ان 39بیماریوں کے علاوہ ماہرین نے 16نئی بیماریاں بھی دریافت کیں جن کا تاریخ پیدائش سے تعلق ثابت ہوا۔ ان میں سے نو کا تعلق دل سے تھا۔ تحقیق سے ماہرین کو معلوم ہوا کہ مئی میں پیدا ہونے والے بچوں کے بیماریوں کا شکار ہونے کا امکان سب سے کم ہوتا ہے جبکہ اکتوبر میں پیدا ہونے والے بچوں میں یہ خطرہ سب سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے قبل اے ڈی ایچ ڈی اور دمہ کے مریضوں کے مواد کی روشنی میں ماہرین نے خطرہ ظاہر کیا تھا کہ ان دو بیماریوں کا پیدائش کے ماہ سے تعلق ہونے کا امکان ہے تاہم بڑے پیمانے پر تحقیقی مواد دستیاب نہ ہونے کے سبب اس دعوے کی تصدیق نہ ہوسکی تھی۔ حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا کہ جولائی اور اکتوبر میں پیدا ہونے والے بچوں میں دمہ کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ اس سے قبل ڈنمارک میں کی گئی ایک تحقیق میں مئی اور اگست میں پیدا ہونے والے بچوں میں یہ خطرہ پایا گیا تھا۔ دونوں تحقیقات میں دعوے مختلف ہیں تاہم دونوں ہی اپنی اپنی جگہ درست تسلیم کئے جاسکتے ہیں کیونکہ ڈنمارک میں مئی اور اگست میں سورج کی روشنی کی سطح نیویارک میں جولائی اور اکتوبر میں سورج کی روشنی کی سطح کے یکساں ہوتی ہے۔ نومبر میں پیدا ہونے والے بچوں میں اے ڈی ایچ ڈی کا شکار ہونے کا خطرہ زیادہ پایا گیا۔

مزید پڑھئے:جھوٹ کون زیادہ بولتاہے،مرد یا عورت؟

اس سے قبل سوئیڈن کی ایک تحقیق میں بھی نومبر کو اے ڈی ایچ ڈی کے حوالے سے خطرناک قرار دیا جاچکا ہے۔ جنوری میں پیدا ہونے والوں میں ہائیپر تینشن ، جبکہ اپریل مین پیدا ہونے والوں میں انجائنا کا خطرہ پایا گیا۔تحقیق کے بعد ماہرین نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ یہ خطرات عمر بھر ساتھ رہتے ہیں۔ اندازہ ہے کہ بیماریوں اور پیدائش کے بیچ تعلق کی اصل وجہ دراصل بچے میں بڑھوتری کا عمل ہے جو کہ موسم سے متاثر ہوتا ہے۔ خیال ہے کہ اس تحقیق کی مدد سے ماہرین مختلف بیماریوں سے لاحق خطرات کے حوالے سے نئی تحقیقات کرسکیں گے۔



کالم



آہ غرناطہ


غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…