پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

اپریل اور نومبر میں پیدا ہونے والے افرادسنگین نوعیت کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں،تحقیق

datetime 11  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک ) امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ تاریخ پیدائش کا محض مزا ج اور شخصیت پر ہی اثر نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ وقت آئندہ برس میں بیماریوں کی شرح کا تعین بھی کرتا ہے۔ اپریل اور نومبر میں پیدا ہونے والے افراد دیگر ماہ میں پیدا ہونے والوں کے مقابلوں میں زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔ اس تحقیق میں ماہرین نے کل55 بیماریوں کا پیدائش کے ماہ سے تعلق دریافت کیا ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے1985سے2013کے بیچ نیویارک کے دو بڑے ہسپتالوں میں زیر علاج رہنے والے کل سترہ لاکھ افراد کی بیماریوں کا انتخاب کیا تھا۔ یہ کل1638بیماریاں تھیں، اس کے بعد ان افراد کی میڈیکل ہسٹری اور تاریخ پیدائش کا موازنہ کیا گیا۔ تحقیق سے کل1600بیماریوں کا تاریخ پیدائش سے کوئی تعلق ثابت نہ ہوسکتا تاہم39بیماریاں جن کی تصدیق ماضی میں دستیاب تحقیقی مواد بھی کرتا ہے، تاریخ پیدائش کے ساتھ گہرے تعلق کی حامل پائی گئیں۔ ان 39بیماریوں کے علاوہ ماہرین نے 16نئی بیماریاں بھی دریافت کیں جن کا تاریخ پیدائش سے تعلق ثابت ہوا۔ ان میں سے نو کا تعلق دل سے تھا۔ تحقیق سے ماہرین کو معلوم ہوا کہ مئی میں پیدا ہونے والے بچوں کے بیماریوں کا شکار ہونے کا امکان سب سے کم ہوتا ہے جبکہ اکتوبر میں پیدا ہونے والے بچوں میں یہ خطرہ سب سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے قبل اے ڈی ایچ ڈی اور دمہ کے مریضوں کے مواد کی روشنی میں ماہرین نے خطرہ ظاہر کیا تھا کہ ان دو بیماریوں کا پیدائش کے ماہ سے تعلق ہونے کا امکان ہے تاہم بڑے پیمانے پر تحقیقی مواد دستیاب نہ ہونے کے سبب اس دعوے کی تصدیق نہ ہوسکی تھی۔ حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا کہ جولائی اور اکتوبر میں پیدا ہونے والے بچوں میں دمہ کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ اس سے قبل ڈنمارک میں کی گئی ایک تحقیق میں مئی اور اگست میں پیدا ہونے والے بچوں میں یہ خطرہ پایا گیا تھا۔ دونوں تحقیقات میں دعوے مختلف ہیں تاہم دونوں ہی اپنی اپنی جگہ درست تسلیم کئے جاسکتے ہیں کیونکہ ڈنمارک میں مئی اور اگست میں سورج کی روشنی کی سطح نیویارک میں جولائی اور اکتوبر میں سورج کی روشنی کی سطح کے یکساں ہوتی ہے۔ نومبر میں پیدا ہونے والے بچوں میں اے ڈی ایچ ڈی کا شکار ہونے کا خطرہ زیادہ پایا گیا۔

مزید پڑھئے:جھوٹ کون زیادہ بولتاہے،مرد یا عورت؟

اس سے قبل سوئیڈن کی ایک تحقیق میں بھی نومبر کو اے ڈی ایچ ڈی کے حوالے سے خطرناک قرار دیا جاچکا ہے۔ جنوری میں پیدا ہونے والوں میں ہائیپر تینشن ، جبکہ اپریل مین پیدا ہونے والوں میں انجائنا کا خطرہ پایا گیا۔تحقیق کے بعد ماہرین نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ یہ خطرات عمر بھر ساتھ رہتے ہیں۔ اندازہ ہے کہ بیماریوں اور پیدائش کے بیچ تعلق کی اصل وجہ دراصل بچے میں بڑھوتری کا عمل ہے جو کہ موسم سے متاثر ہوتا ہے۔ خیال ہے کہ اس تحقیق کی مدد سے ماہرین مختلف بیماریوں سے لاحق خطرات کے حوالے سے نئی تحقیقات کرسکیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…