اسلام آباد(نیوزڈیسک ) ایک نئی اسٹڈی کے مطابق دنیا بھر میں لوگوں کے شوگر کی موذی بیماری میں مبتلا ہونے کی شرح پچھلی دو دہائیوں میں تقریباً دوگنی ہوگئی ہے۔
دنیا کے مالدار ملکوں میں اس بیماری میں اضافہ پچھلی کئی دہائیوں سے لوگوں میں مٹاپے کی شرح بڑھنے کی وجہ سے ہوتا رہا ہے تاہم اب اضافے کا یہ ٹرینڈ چین میکسیکو اور بھارت میں بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ اس اسٹڈی کے مطابق جو پیر کو برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
1990 سے 2013 کے درمیان ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ زیادہ تر اضافہ ٹائپ ٹو بیماری میں دیکھنے میں آیا ہے جو عام طور پر مٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہے تاہم ترقی پذیر ملکوں میں ایک دوسرے سے لگنے والی ملیریا اور ٹی بی سے ہونے والی اموات بے حد کم ہوگئیں جب کہ سرطان اور ذیابیطس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ گئی۔ جینے مرنے کے اس انداز کو اقتصادی بہتری اور طویل العمری سے منسلک کیا گیا ہے۔
دو دہائیوں میں شوگر کے مریضوں کی تعداد دوگنی ہوگئی
10
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں