جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

بچوں کو ٹیچر کا نظر انداز کرنا موٹاپے کا باعث بنتا ہے

datetime 7  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈ یسک )یوں تو موٹے بچے صحت کے کئی مسائل سے دوچار رہتے ہیں لیکن اسکول میں بھی ان کی کارگردگی اچھی نہیں ہوتی اسی سلسلے میں امریکہ میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایسے بچوں کی خراب کارگردگی کا ایک بڑا سبب انہیں ٹیچرز کی جانب سے نظر انداز کرنا بھی ہے۔برطانیہ میں یونیورسٹی آف برمنگھم میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موٹے بچے صحت کے مسائل سے دوچار یونے کے ساتھ ساتھ اسکول میں بھی خراب کارگردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن اس خراب کارگردگی میں صرف ان کی کاہلی اور نااہلی وجہ نہیں ہوتی بلکہ ٹیچز کی جانب سے انہیں نظر انداز کرنا بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ریسرچ کی اہم رکن انجیلا میڈوز نے تحقیق سے متعلق کہا کہ ٹیچرز کا موٹے بچوں کے سے متعلق ماننا ہے کہ ایسے بچے نااہل ہوتے ہیں اس لیے وہ ان پر توجہ نہیں دیتے اور وہ کہتے ہیں کہ جن بچوں کا وزن بہت بڑھ جاتا ہے ان کی کاگردگی بھی متاثرہونے لگتی ہے لیکن تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ ان بچوں میں ذہانت ہوتی ہے لیکن ٹیچرز کا متعصبانہ رویہ انہیں مزید نالائق بنا دیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اساتذہ کا یہ رویہ موٹے بچوں پر دور رس نتائج مرتب کرتا ہےاور انہیں ڈپریشن اور انجانے خوف میں مبتلا کردیتا ہے۔مس انجیلا میڈوز کا کہنا تھا کہ اچھی ٹیچرز ٹریننگ، موٹے بچوں کے خلاف سوچ کو بدلنے اور سب کی عزت کی سوچ کو عام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ موٹے بچے بھی بھر پور طریقے سے تمام سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں۔ تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیچرز موٹے بچوں سے توقعات کم رکھتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ان پر توجہ بھی نہیں دیتے جو ان بچوں کی خراب کارگردگی کا سبب بن جاتا ہے۔
ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی جانب سے 10 سال تک پری پرائمری اور پرائمری لیول کے اسکول کے بچوں ہر کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 10 سے 14 سال کے بچوں کے وزن میں اضافہ ٹیچر کی نظر میں بچوں کی ریٹنگ کو متاثر کرتا ہے۔ 3300 بچوں پر کی گئی اس تحقیق میں موٹے بچوں نے ریاضی کے اسٹینڈرڈئز ٹیسٹ کو مکمل کیا جس سے ثابت ہوا کہ وزن کا بڑھنا ان کے ٹیسٹ اسکور پر کوئی فرق نہیں ڈالتا تاہم ٹیچرز کی ان پر توجہ کم ہوجاتی ہے جو ان کی کارگردگی کو متاثر کرتی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں میں وزن بڑھنے کے ساتھ ہی اپنی صلاحیتوں سے متعلق ان کے اعتماد میں بھی کمی ہوجاتی ہے اور ان کی کارگردگی متاثر ہونے لگتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…