بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بریسٹ کینسر کی تشخیص :میموگرافی خواتین کی زندگی بچانے میں اہم ہوسکتا ہے

datetime 5  جون‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بریسٹ کینسر کی تشخیص کیلئے کیا جانے والا ٹیسٹ میموگرافی خواتین کی زندگی بچانے میں بے حد اہم ہوسکتا ہے۔ اس امر کا انکشاف امریکی ماہرین کیا ہے جن کے مطابق صرف میموگرافی کے عمل سے گزرنے کا مطلب یہ ہوتا کہ ہے کہ خواتین نے بریسٹ کینسر کا شکار ہونے کے امکانات کو 23فیصد تک کم کردیا ہے۔ ایکسرے کی مانند کیئے جانے والے اس ٹیسٹ کو بریسٹ کینسر کیخلاف موثر ہتھیار قرار دینے کی وجہ دراصل یہ ہے کہ اس کے ذریعے سے کینسر کی ابتدائی ترین سطح پر بھی تشخیص ممکن ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے بہت سی خواتین کی بروقت جان بچائی جاسکتی ہے۔ اس بارے میں تحقیق کے مطابق 50برس سے69برس کے بیچ کی خواتین جو میموگرافی کے عمل سے گزر چکی ہوں، ان میں ان خواتین کی نسبت بریسٹ کینسر کا شکار ہونے کا خطرہ چالیس فیصد تک کم ہوجاتا ہے جو کہ اس ٹیسٹ سے کبھی نہیں گزری ہوتی ہیں۔ امریکی ماہرین کی یہ تحقیق نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع کی گئی ہے۔تحقیق میں شامل سٹیفن ڈفی کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کیلئے انہوں نے 16ممالک کے محققین کی خدمات حاصل کی تھیں۔ ان افراد نے بریسٹ کینسر کی تشخیص کیلئے استعمال کئے جانے والے مختلف قسم کے ٹیسٹ کا جائزہ لیا تھا۔ اس مقصد کیلئے کل گیارہ ٹیسٹ اور چالیس سے زائد تجزیئے کیے گئے جس کے بعد ماہرین نے دعویٰ کیا کہ میمو گرافی ٹیسٹ کی مدد سے بریسٹ کینسر کے آثار کی ابتدائی مرحلے پر ہی تشخیص ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ان خواتین کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ اس تحقیق میں میموگرافی کا عمر سے تعلق بھی ثابت ہوا ہے۔ ماہرین نے جانا کہ پچاس برس سے ستر برس کی خواتین میں میموگرافی سب سے زیادہ موثر ہوتی ہے۔ ستر برس سے اوپر کی خواتین کیلئے بھی میموگرافی کارآمد ہوتی ہے تاہم چالیس بر س سے پچاس برس کے بیچ کی خواتین میں میموگرافی زیادہ موثر نہیں ہوتی ہے۔ ماہرین نے اس تحقیق کے ہمراہ یہ تجویز بھی دی ہے کہ میموگرافی کو مزید موثر بنانے کیلئے تھری ڈی ٹیکنالوجی کا سہارا بھی لیا جانا چاہئے کیونکہ میموگرافی میں تھری ڈی ٹیکنالوجی کا استعمال چھاتی کے اندر کے گھنے ٹشوز کو بھی زیادہ واضح طور پر دیکھنے کے قابل بناتی ہے جس کی وجہ سے کینسر کے امکانات کا زیادہ تفصیلی جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…