اسلام آباد(نیوزڈیسک ) دانتوں نکلنے کا تصور منہ، مسوڑھے اور جبڑے سے مشروط ہے تاہم سائنس کہتی ہے کہ دانتوں کی پیدائش صرف اس حصے تک محدود نہیں ہے بلکہ دنیا میں کچھ ایسے واقعات بھی رونما ہوچکے ہیں جہاں دانت دماغ سے لے کے آنکھ تک جسم میں کہیں بھی نکل سکتے ہیں۔ دراصل یہ دانت جو اپنے اصل مقام سے ہٹ کے جسم کے کسی اور حصے میں نکلتے ہیں، ٹیومر کہلاتے ہیں اورانہیں سائنس کی زبان میں ٹیراٹوماز کہا جاتا ہے۔ ان ٹیومرز میں متعدد اقسام کے ٹشوز کے سیلز موجود ہوتے ہیں جن میں سر کے بالوں سے لے کے آنکھ کے قرنیئے تک جسم کے کسی بھی حصے کے سیل شامل ہوسکتے ہیں۔
یہ خبر اگرچہ خوفناک معلوم ہوتی ہے تاہم انہی دانتوں کی پیداور کے عمل پر تحقیقات سے ماہرین آخر کار سٹیم سیلز کی دریافت تک پہنچے ہیں جس کے ذریعے سے سائنسدان اس قابل ہوئے ہیں کہ وہ جسم کے کسی بھی عضو کو بنانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ یہ دانت جسم کے کسی بھی حصے میں کیوں اگ آتے ہیں، اس کیلئے ماہرین تاحال کوئی حتمی رائے قائم نہیں کرسکے ہیں البتہ اندازہ ہے کہ ٹیومر کے سیلز اور دانتوں کے سیلز کے بیچ میں کوئی ربط ہے جس کی وجہ سے یہ دانت ٹیومر کی شکل میں جسم کے کسی بھی حصے میں اگ آتے ہیں۔ یہ خبر پڑھنے میں دلچسپ معلوم ہوتی ہے تاہم حقیقت میں یہ دانت کس قدر خوفناک صورتحال کا سبب ہوسکتے ہیں اس کا اندازہ تازہ ترین خبر سے لگایا جاسکتا ہے جس میں ایک چار ماہ کی بچی کے دماغ میں ٹیومر کا انکشاف ہوا اور پھر معلوم ہوا کہ دراصل یہ ٹیومرز دانت ہیں جو کہ بچی کے دماغ میں بن رہے تھے۔
دانت صرف مسوڑھے میں نہیں بلکہ دماغ میں۔۔۔۔۔۔۔۔
4
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں