اسلام آباد(نیو زڈیسک )جنوبی کوریا میں مڈل ایسٹ ریسپریٹری سنڈروم سے دو افراد ہلاک ہوئے ہیں جو ملک میں اس بیماری سے ہونے والی پہلی اموات ہیں۔اس بیماری سے سب سے پہلے مرنے والی ایک 58 سالہ خاتون ہیں جو جنوبی کوریا میں مرس کے پہلے مریض کے رابطے میں تھیں جس نے کوریا سے مشرق وسطی کا سفر کیا تھا۔ان خاتون کے علاوہ ایک 71 سالہ شخص کے لیے بھی یہ بیماری جان لیوا ثابت ہوئی ہے۔مرس یا ’مڈل ایسٹ ریسپیریٹری سنڈروم‘ مشرق وسطی کے تنفس کے مسائل کا مخفف ہے یعنی یہ مرض اس علاقے سے مخصوص ہے۔اس بیماری کے سب سے زیادہ معاملے سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں سامنے آئے ہیں.کوریا میں گذشتہ ماہ سے اب تک اس کے 17 مریض سامنے آ چکے ہیں اور ان سے رابطے میں رہنے والے 680 سے زیادہ افراد کو الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔مرس سے سب سے پہلی موت جون 2012 میں سعودی عرب میں ہوئی تھی کوریائی وزارت صحت کے افسر ?وون جن وو? نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مریضوں کے رابطے میں آنے والے لوگوں کو ان کے گھروں میں یا سرکاری ہسپتالوں میں الگ رکھا جا رہا ہے تاکہ انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔مرس سے سب سے پہلی موت جون 2012 میں سعودی عرب میں ہوئی تھی۔دنیا بھر میں مرس کے اب تک 1167 کیس سامنے آئے ہیں جن میں سے 479 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ایشیا میں اس سے پہلے مرس سے موت کا سب سے پہلا معاملہ ملائیشیا میں سامنے آیا تھا جہاں سعودی عرب سے واپس آنے والا ایک شخص اپریل میں انتقال کر گیا تھا۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس انفیکشن کی زد میں آنے والے مریضوں میں سے 27 فیصد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں