اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) نگلیریا ایک ایسا جر ثومہ ہے جو ناک کے ذریعے انسانی دماغ کو متاثر کر کے جان لے لیتا ہے۔ماہرین طب کے مطابق نگلیریا سے بچاو کیلئے پانی میں کلورین کی مقدار کو پورا کیا جائے جبکہ پانی کو 100 ڈگری پر ابالنے سے بھی اس جرثومے کو با آسانی ختم کیا جا سکتا ہے۔ نگلیریا کا جرثومہ صاف پانی میں پرورش پاتا ہے اور ناک کے ذریعے انسانی دماغ کی جھلی کو متاثر کر تے ہو ئے دماغ کو کھانے کی صلاحیت رکھتا ہے،جس سے موت واقع ہوجاتی ہے۔نگلیریا منہ کے ذریعے سے دماغ تک نہیں پہنچتا اور نہ ہی یہ جرثومہ کھارے پانی میں زندہ رہ پاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا سے بچاو? کیلئے پانی میں کلورین کی مقدار اعشاریہ 5 ہونا ضروری ہے۔ماہرین طب کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے،کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے۔ پینے او ر وضو کرنے کیلئے پانی کو سو ڈگری پر اچھی طرح ابالنے سے گلیریا کے جرثومے کا خاتمہ ممکن ہے۔ماہرین کہتے ہیں شہر یوں کو نگلیریا سے بچانے کیلئے واٹر بورڈ پانی میں کلورین کی مطلو بہ مقدار کو پورا کرے، اس کے علاوہ سوئمنگ پول میں تیراکی کے دوران احتیاطی طور پر ناک کو پانی سے اوپر رکھا جائے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں