بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایڈز کے مرض کی شناخت ہوتے ہی علاج شروع کردینا چاہئے

datetime 30  مئی‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوزڈ یسک) امریکی وفاقی ادارہ برائے صحت نے حکم دیا ہے کہ ایڈز کے مرض کی شناخت ہوتے ہی علاج شروع کردینا چاہئے۔ ادارے نے ایڈز کے ابتدائی سطح پر علاج کے زندگی بچانے پر اثرات کے موضوع پر جاری تحقیق کو بھی قبل از وقت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے تاحال نتائج سے یہ امر ثابت ہوچکا ہے کہ اس مرض کا علاج تشخیص کے فوری بعد شروع کردینا چاہئے اس لئے اس تحقیق کو مزید جاری رکھنے کی ضرورت باقی نہیں رہی ہے۔ اس تحقیق کو تقریباً مقررہ وقت سے ایک سال قبل ہی ختم کیا گیا ہے کیونکہ ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ ایڈز کی تشخیص ہوتے ہی علاج شروع کروادینے والے لوگوں میں موت کا شکار ہونے کا خطرہ 53فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ واضح رہے کہ عام طور پر ایڈز کے مریضوں میں یہ رجحان دیکھنے کو ملا ہے کہ وہ مرض بگڑنے کے بعد ہی معالج کے پاس جاتے ہیں کیونکہ ایڈز کو لاعلاج تصور کیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں 35ملین ایڈز کے مریضوں میں سے صرف 14ملین ہی علاج کرواتے ہیں۔ امریکہ میں کل بارہ لاکھ مریضوں میں سے صرف ساڑھے چار لاکھ مریض اپنا علاج کرواتے ہیں۔ ایڈز کے مریضوں میں علاج نہ کروانے کی اہم وجہ مایوسی ہے اور اس کے علاوہ بہت سے لوگ ایڈز کے مہنگے علاج پر آنے والے اخراجات اٹھانے کی سکت نہیں رکھتے ہیں جس کی وجہ سے وہ علاج نہیں کرواتے ہیں۔ دوسری جانب کچھ افراد کایہ بھی خیال ہے کہ چونکہ یہ ایک لاعلاج مرض ہے، اسلئے اس پر اخراجات کرنا حماقت ہے تاہم تحقیقاتی ٹیم میں شامل اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ایڈز کنٹرول کے ڈائریکٹر مائیکل سڈبی کہتے ہیں کہ اس تحقیق کے بعد یہ بحث سمٹ جانی چاہئے کہ علاج پر خرچہ کرنا چاہئے یا نہیں۔علاوہ ازیں بہت سے لوگ اس وجہ سے علاج سے محروم رہ جاتے ہیں کہ وہ ہیلتھ انشورنس کے مالک نہیں ہوتے ہیں اور اپنی جیب سے ایڈز کے علاج پر آنے والے اخراجات اٹھانا بہت مشکل ہوتاہے۔ واضح رہے کہ اس سلسلے میں مختلف ماہرین پہلے بھی دعویٰ کرچکے ہیں کہ ایڈز کے مریضوں کا بروقت علاج شروع کیا جائے تو ان کی جان بچائی جاسکتی ہے تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ جب اتنی بڑی سطح پر ان مریضوں میں تجرباتی بنیاد پر ادویات وغیرہ کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…