بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

زیادہ سونا کئی بیماریوں کی وجوہات بن سکتا ہے

datetime 26  مارچ‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( نیوز ڈیسک )ہم میں سے بہت سے لوگ روزانہ آٹھ گھنٹے سونے کی کوشش کرتے ہیں جس کے بارے میں یہ خیال پیش کیا جاتا رہا ہے کہ نیند کی یہ مقدار مناسب ہے۔ لیکن بعض ماہرین اسے زیادہ بتاتے ہیں اور ان کے خیال میں یہ صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ہم سب یہ تو جانتے ہیں کہ کم نیند صحت کے لیے اچھی نہیں۔ آپ خود کو تھکا تھکا محسوس کرتے ہیں، نیند کی کمی کے سبب آپ چڑچڑے ہوتے ہیں اور ڈاکٹروں کے مطابق اس سے موٹاپا، ہائی بلڈپریشر، ذیابیطس، دل کی مختلف قسم کی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔تاہم دس سال پر محیط ایک تازہ تحقیق میں یہ پایا گیا ہے کہ جو بالغ عام طور پر چھ گھنٹے سے کم یا آٹھ گھنٹے سے زیادہ سوتے ہیں، وہ اس مقدار سے کم یا زیادہ سونے والوں سے پہلے مرتے ہیں۔یعنی جو لوگ چھ گھنٹے سے آٹھ گھنٹے سے زیادہ یا کم سوتے ہیں ان کو جلدی موت کا زیادہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔نامناسب نیند سے کئی قسم کی بیماریوں کا تعلق بتایا گیا ہے جن میں ذیابیطس اور موٹاپا بھی شامل ہےواروک یونیورسٹی میں دل اور وبائی امراض کے پروفیسر فرینکو کیپوچیو نے 16 ا قسام کے مطالعے کیے ہیں جن میں دس لاکھ سے زیادہ افراد سے ان کے سونے کے معمولات کے بارے میں دریافت کیا گیا اور پھر ایک عرصے بعد ان سے رجوع کیا گیا۔کیپوچیو نے ان کو تین وسیع گروپ میں تقیسم کیا ہے۔جو چھ گھنٹے سے کم سوتے ہیںجو چھ سے آٹھ گھنٹے کے درمیان سوتے ہیںجو آٹھ گھنٹے سے زیادہ سوتے ہیںان کا کہنا ہے کہ درمیانی درجے میں سونے والوں کے مقابلے میں چھ گھنٹے سے کم سونے والے افراد سے جب دوسری بار رابطہ کیا گیا تو ان میں سے 12 فی صد افراد کا انتقال ہو چکا تھا۔ جبکہ آٹھ گھنٹے سے زیادہ سونے والے افراد کی موت کا تناسب درمیانے درجے کے سونے والوں سے 30 فی صد زیادہ تھا۔دوسرے الفاظ میں زیادہ سونے سے موت کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہے جتنا زیادہ شراب نوشی سے، لیکن سگریٹ نوشی کے مقابلے نسبتاً کم۔17ویں صدی سے قبل لوگ ایک ساتھ سات آٹھ گھنٹے کی نیند نہیں لیتے جبکہ وہ کم از کم دو بار سویا کرتے تھےلیکن کیا پانچ گھنٹے کی نیند کے مقابلے نو گھنٹے سونا زیادہ خطرناک ہے؟اس کو کئی طرح سے دیکھا جا سکتا ہے۔ پروفیسر کیپوچیو اس بات سے واقف ہیں کہ زیاد دیر تک سونا ڈیپریشن یا نیند کی ادویات کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ انھوں نے اس بات کو نظر انداز نہیں کیا۔ان کا ذاتی خیال ہے کہ جو لوگ آٹھ گھنٹے سے زیادہ سوتے ہیں ان میں کوئی بیماری ہوتی ہے جس کی علامات ابھی واضح نہیں ہوتی ہیں۔ اس لیے ان کے خیال میں زیادہ دیر سونے کی وجہ سے جلدی موت واقع نہیں ہوتی بلکہ اس مخفی بیماری کی وجہ سے جلدی موت واقع ہوتی ہے۔لیکن ان کے اس خیال سے سب متفق نہیں۔ ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر شان ینگسٹیڈ نے اسی طرح کا ایک مطالعہ کیا جس میں 14 نوجوانوں کو تین ہفتوں تک ہر رات آٹھ گھنٹے سے دو گھنٹے زیادہ سونے کے لیے تیار کیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ ان کی طبیعت میں زیادہ افسردگی سرایت کر گئی، جبکہ ینگسٹیڈ نے کہا کہ ان میں زیادہ سوزش رہنے لگی خاص طور پر خون میں ایک قسم کی پروٹین آئی ایل – 6 کی مقدار زیادہ رہنے لگی، جس کا تعلق سوزش سے ہے۔یونیورسٹی آف وارک میں نیند پر مطالعہ کرنے والی تجربہ گاہ کا منظراس جائزے میں شامل نوجوانوں نے ورم اور پیٹھ کے درد کی بھی شکایات کیں۔ اس بات سے ینگسٹیڈ یہ سوچنے پر مجبور ہوئے کہ زیادہ نیند سے منسلک مسائل کہیں زیادہ دیر تک بے عمل رہنے کی وجہ سے تو نہیں۔اب وہ کم نیند کے بارے میں تحقیق کر رہے ہیں جو جلد ہی شائع ہونے والی ہے۔نیند پر مطالعہ کرنے والوں کے سامنے کئی طرح کے مسائل ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ نیند کی مقدار کو قطعی طور پر جانچنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔بہرحال تمام ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ نیند کا معیار صحت کو متاثر کرتا ہے لیکن نیند کا مناسب دورانیہ معلوم کرنے کا کوئی طریقہ کار سامنے نہیں آیا ہے۔میساچوسٹس میڈیکل سکول میں نیند سے منسلک امراض کے ماہر ڈاکٹر گرآگ جیکب کا کہنا ہے کہ ’جب بھی مناسب نیند کی مقدار کی بات کی جاتی ہے تو سات گھنٹے بار بار سامنے آتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…