ٹرونڈیہم(نیوز ڈیسک )وہ افراد جو کم شمسی سرگرمی کے دنوں میں پیدا ہوتے ہیں وہ ایسے افراد کے مقابلے میں اوسطاً طویل عمر پاتے ہیں جو زیادہ شمسی سرگرمی کے دنوں میں جنم لیتے ہیں۔
ناروے یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے ناروے میں 1676 اور 1878 کے درمیان پیدا اور وفات پانے والے افراد کے ریکارڈ تفصیلی تجزیہ کیا جس میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ وہ افراد جو کم شمسی سرگرمی کے دور میں پیدا ہوتے ہیں وہ زائد شمسی سرگرمی میں پیدا ہونے والے افراد سے اوسطاً پانچ سال زائد زندگی پاتے ہیں جب کہ زائد شمسی سرگرمی کے دوران خواتین میں مان بننے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق سورج کی ابتدائی عمر میں یووی شعاعوں کے زیادہ منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور وہ انسانی زندگی کے دورانیے پر بھی اثرانداز ہوسکتے ہیں اور جسم کے اندرابتدائی نشوونما کے دوران خلیات (سیل) اور خود سالمات ( مالیکیولز) کوزیادہ نقصان پہنچاتے ہیں جب کہ شاید الٹراوائلٹ شعاعیں وٹامن بی کو تباہ کرتی ہیں اور یہ وٹامن ماں کے پیٹ میں بچے کی صحت مند نشوونما میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے اس کےعلاوہ یہ ڈی این اے کو بھی نقصان پہنچاسکتا ہے۔واضح رہے کہ سورج پرشمسی سرگرمیوں یا سولر ایکٹویٹی کا سلسلہ ہر 11 سال بعد شدید ہوجاتا ہےجسے سولر سائیکل بھی کہا جاتا ہے اس کے بعد 8 سال تک سرگرمی ماند رہتی ہے اور اگلے 3 سال سرگرمی دوبارہ بڑھ جاتی ہے۔ جب سورج پر سرگرمی تیز ہو تو سورج سے الٹراوائلٹ (یووی) شعاعیں زیادہ مقدار میں خارج ہوتی ہیں جس سے زمین پر لوگ زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
سورج کی سرگرمی انسانی زندگی کو متاثر کرتی ہے
20
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں