برلن یہ بات کون نہیں جانتا کہ ورزش انسانی جسم کیلئے نہایت مفید ہے، ہاں مگر آج سے پہلے ہم یہ نہیں جانتے تھے کہ ورزش سارے جسم کیلئے تو فائدہ مند ہے مگر دانتوں کیلئے نہیں۔ یہ حیرتناک انکشاف جرمنی کے یونیورسٹی ہاسپٹل ہیڈل برگ کے ڈاکٹروں نے کیا ہے۔ تحقیق کار ایک عرصہ سے یہ دیکھ رہے تھے کہ عالمی شہرت یافتہ اتھلیٹ دانتوں کے مسائل کا شکار تھے۔ اس مسئلے کو سمجھنے کی کوشش مسلسل جاری تھی۔ جرمن سائنسدانوں نے 35 نامور کھلاڑیوں اور 35 عام افراد کو تحقیق میں شامل کیا۔ ان لوگوں کی دانتوں کی صحت کا معائنہ کیا گیا اور ان کے طرز زندگی کی معلومات لی گئیں۔ دونوں گروپوں میں ورزش کا واضح فرق نظر آیا اور جب اس کی تصدیق کیلئے تحقیق میں شامل افراد کو ورزش کرواکے ان کے لعاب دہن کے نمونے حاصل کئے گئے تو اصل وجہ بھی سامنے آگئی۔ یونیورسٹی کی سائنسدان ڈاکٹر کورنیلیا فریسے نے بتایا کہ سخت ورزش کے دوران لعاب دہن خشک ہوجاتا ہے جس کا دانتوں پر بہت منفی اثر پڑتا ہے۔ دانتوں کی اچھی صحت کیلئے منہ میں لعاب کا مسلسل موجود ہونا ضروری ہوتا ہے۔ اسی طرح ورزش کی وجہ سے لعاب میں اساسی (alkaline) خصوصیات پیدا ہوجاتی ہیں دانتوں کے مسائل کا باعچ بنتی ہیں۔ سخت ورزش باقاعدگی سے کرنے والوں میں دانت میں کھوڑ، دانتوں کا کمزور ہونا، مسوڑھوں کی سوزش، کیڑا لگنا اور دانتوں کے اوپر حفاظتی سطح کا کمزور اور تحلیل ہوجانا عام پایے جانے والے مسائل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش کے دوران وقفے لیں، تھوڑا سا پانی پئیں اور ضرورت سے زیادہ سخت ورزش نہ کریں۔ اگر آپ سخت ورزش کرتے ہی ں تو یہ بھی ضروری ہے کہ آپ ہر چند ماہ کے بعد انتوں کے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔خبر کا حوالہ