ڈھاکا….. بنگلا دیش میں جنگی جرائم سے متعلق خصوصی ٹریبونل نے جماعت اسلامی کے نائب امیر عبدالسبحان کو پھانسی کی سزا سنا دی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنگی جرائم کے خصوصی ٹریبونل نے جماعت اسلامی کے 79 سالہ نائب امیر عبدالسبحان کے خلاف قتل، تشدد، لوٹ مار اور خواتین سے زیادتی کے 9 مختلف الزامات کی سماعت کی جس میں ٹریبول نے انہیں 6 الزامات میں مجرم قراردیتے ہوئے سزائے موت کا حکم سنادیا، وکیل صفائی نے ٹریبونل کے فیصلے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے نائب صدر پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں جب کہ ٹریبونل کا فیصلہ بددیانتی پر مبنی ہے جسے اعلی عدلیہ میں چیلنج کیا جائے گا۔
دوسری جانب ٹریبونل کا فیصلہ آنے کے بعد ڈھاکا کی عدالت کے باہر مشتعل افراد نے پیٹرول بموں سے حملہ کیا جب کہ حکومت نے حالات کشیدہ ہونے کے پیش نظر دارالحکومت سمیت مختلف صوبوں میں سیکیورٹی سخت کردی ۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش میں عوامی لیگ کی حکومت نے 1971 کے واقعات کے حوالے سے ایک خصوصی ٹریبونل قائم کیا ہے جو اب تک مختلف افراد کو سزائیں سناچکا ہے جس میں سے زیادہ تر کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے جب کہ اس سے قبل جماعت اسلامی بنگلادیش کے رہنما علی احسن محمد مجاہد کو سزائے موت اور غلام اعظم کو90 سال قید کا حکم بھی سنایا جاچکا ہے۔